مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، غزہ میں صہیونی حکومت کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی میں امریکہ کے کردار کی دنیا بھر میں مذمت کی جاریی ہے۔
فلسطینی عوام کی حالت زار اور امدادی سامان کی فراہمی میں رکاوٹ پر امریکہ کے اندر سے بھی صدائے احتجاج بلند ہو رہی ہے۔ معروف امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے واشنگٹن کی غزہ جنگ سے متعلق پالیسیوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ اسرائیل کے ساتھ امریکہ کی شراکت اور غزہ میں ایک خوفناک انسانی المیے میں واشنگٹن کے کردار کو کبھی فراموش نہیں کرے گی۔
انہوں نے امریکی کانگریس سے فوری اقدام کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر غزہ میں نتن یاہو کی جنگی مشین کی مالی معاونت بند کرے۔
دوسری جانب ایک اور امریکی سینیٹر کرس مرفی نے غزہ میں انسانی بحران کی سنگینی پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور کہا اس امداد سے جو اسرائیل نے غزہ میں داخل ہونے دی ہے، حالات نہیں سنبھل سکتے، کیونکہ اب اس علاقے میں پانچ لاکھ افراد قحط کے خطرے سے دوچار ہیں۔
آپ کا تبصرہ