مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے مختلف علاقوں پر صہیونی حکومت کے حملوں کے بعد دنیا بھر میں شدید ردعمل سامنے آرہا ہے۔
امریکی سینیٹر کریس مرفی نے حملوں کے بعد کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے ایران پر حالیہ حملے دراصل امریکہ اور ایران کے درمیان ممکنہ مذاکرات کو ناکام بنانے کی کوشش کا حصہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حملہ واضح طور پر اس مقصد کے تحت کیا گیا ہے کہ واشنگٹن اور تہران کے درمیان سفارتی بات چیت کو سبوتاژ کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک ایسا بحران ہے جسے ڈونلڈ ٹرمپ اور نتانیاہو نے پیدا کیا ہے، اور اب پورا خطہ ایک نئے اور مہلک تنازع کے دہانے پر کھڑا ہے۔
سینیٹر مرفی نے متنبہ کیا کہ یہ جنگ نہ صرف اسرائیل اور امریکہ، بلکہ پورے مشرق وسطی کے لیے تباہ کن نتائج لاسکتی ہے۔
آپ کا تبصرہ