مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی خلائی ایجنسی کے سربراہ نے اعلان کیا ہے کہ رواں سال "سیمرغ"، "سیمرغ بہینه"، "ذوالجناح" اور "قائم 100" نامی سیٹلائٹ بردار راکٹ خلا میں بھیجے جائیں گے، جبکہ انسان کو خلا میں بھیجنے والا کیپسول بھی تیار کے مراحل میں ہے۔
ایرانی خلائی ادارے کے سربراہ اور نائب وزیر برائے مواصلات حسن سالاریہ نے مہر نیوز کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ ایرانی کلینڈر ائیر میں متعدد سیٹلائٹس خلا میں روانہ کیے جائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ ملکی سطح پر اس سال "سیمرغ"، "سیمرغ بہینه"، "ذوالجناح" اور "قائم 100" جیسے راکٹ لانچ کیے جائیں گے، جن میں سے کچھ تجرباتی اور کچھ باقاعدہ مشن ہوں گے۔
"شہید سلیمانی سیٹلائٹ" کے تجرباتی اور عملی ماڈل کی روانگی متوقع
سالاریہ نے بتایا کہ "شہید سلیمانی" سیٹلائٹ نیٹ ورک کے تجرباتی اور عملی ماڈل رواں اور آئندہ سال خلا میں بھیجے جائیں گے۔ اس کے علاوہ "ناہید 2" سیٹلائٹ، جس کا ایک معیاری اور ایک پرواز کے قابل ماڈل تیار کیا جا رہا ہے، اس سال لانچ کے لیے تیار کیا جائے گا اور اس کے لیے ملکی اور غیر ملکی راکٹ استعمال کیے جائیں گے۔
چابہار خلائی مرکز کا پہلا مرحلہ 1404 میں مکمل ہوگا
نائب وزیر مواصلات نے چابہار خلائی مرکز کی پیش رفت سے متعلق بتایا کہ یہ منصوبہ تین مراحل پر مشتمل ہے، جس کا پہلا مرحلہ، جو کہ ٹھوس ایندھن سے متعلق ہے، تین سال پہلے شروع کیا گیا تھا اور توقع ہے کہ رواں سال کے دوران اس کا پہلا مرحلہ مکمل کرلیا جائے گا۔ رواں سال کے اختتام تک کچھ بنیادی سہولیات کے مکمل ہونے کے بعد ابتدائی تجرباتی پروازیں ممکن ہوں گی، اور مستقبل میں یہ مرکز باقاعدہ خلائی خدمات فراہم کرنے کے قابل ہو جائے گا۔
انہوں نے چابہار خلائی مرکز کے دوسرے مرحلے سے متعلق تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اس مرحلے میں مائع ایندھن سے چلنے والے راکٹوں اور نیم وزنی سیٹلائٹ بردار راکٹوں کی تیاری شامل ہے۔ اس سلسلے کے ابتدائی اقدامات مکمل کر لیے گئے ہیں اور معاہدوں پر دستخط کے لیے تیاری جاری ہے۔ موجودہ سال میں اس مرحلے کا باضابطہ سنگِ بنیاد رکھا جائے گا۔
"شہید سلیمانی سیٹلائٹ" کی روانگی چابہار سے ہوگی
انہوں نے کہا کہ رواں سال "شہید سلیمانی سیٹلائٹ" نیٹ ورک کی چابہار خلائی مرکز سے لانچنگ متوقع ہے۔ ساتھ ہی یہاں سے ایک آزمائشی پرواز بھی عمل میں لانے کا منصوبہ ہے، جس کے جلد ممکن ہونے کی امید کی جارہی ہے۔
خلائی ایجنسی کے سربراہ سے جب نئے حیاتیاتی کیپسولز کے بارے میں سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ اس وقت دو مختلف وزن کے خلائی کیپسولز تیار کیے جارہے ہیں—ایک 1500 کلوگرام اور دوسرا 500 کلوگرام وزنی۔ یہ کیپسولز پچھلے سال کے ماڈلز سے بہتر اور جدید تر ہیں۔ ان کی ڈیزائننگ کا مرحلہ فضائی تحقیقاتی مرکز میں جاری ہے اور اس حوالے سے تیزی سے پیش رفت ہورہی ہے۔ لانچنگ کی حتمی تاریخ کے بارے میں ابھی اعلان نہیں کیا گیا، تاہم تجرباتی پروازیں مستقبل قریب میں متوقع ہیں۔
1500 کلوگرام وزنی انسان بردار سیٹلائٹ کی تیاری جاری
حسن سالاریہ نے کہا ہے کہ اسپیس سائنس اور خلائی تحقیقات کے مختلف شعبوں میں سرگرمیاں جاری ہیں، جن میں حیاتیاتی کیپسول کی تیاری، خلائی مشاہدہ، چاند کے بارے میں تحقیقات سے متعلق منصوبے شامل ہیں۔
ان کے مطابق دو مختلف کلاسز میں حیاتیاتی کیپسولز تیار کیے جارہے ہیں—500 کلوگرام اور 1500 کلوگرام۔ 1500 کلوگرام وزنی کیپسول اس قابل ہوگا کہ انسان کے سائز کے زندہ جاندار کو خلا میں لے جاسکے۔
سالاریہ نے بتایا کہ 500 کلوگرام وزنی کیپسول جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہوگا جو رہنمائی، نیویگیشن اور کنٹرول کے شعبے میں خصوصی صلاحیتوں کا حامل ہے۔ 1500 کلوگرام والا ماڈل بھی انہی خصوصیات کا حامل ہوگا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ان کیپسولز کی تیاری ابھی ڈیزائننگ کے مرحلے میں ہے، اور ہدف یہ ہے کہ روان سال میں ان کا پہلا تجرباتی ماڈل تیار کر ے آزمایا جائے۔ ابتدائی نمونے تیار ہوتے ہی عوام کو مزید تفصیلات فراہم کی جائیں گی۔ یہ پیشرفت ملکی خلائی پروگرام میں اہم سنگ میل ثابت ہوگی۔
ایک ٹن وزنی سیٹلائٹ کے لیے جدید تجربہ گاہ کی تیاری جاری
سالاریہ نے سیٹلائٹ کی تیاری و تجربے کے لیے بنیادی ڈھانچے پر بھی روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ "ایک ٹن وزنی سیٹلائٹ کے لیے تجربہ گاہ" کے بنیادی مرحلے کا تقریباً 60 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے۔ اس تجربہ گاہ کے آلات کی فراہمی کا عمل بھی جاری ہے۔ اگرچہ اسے سرکاری طور پر ساتویں ترقیاتی منصوبے کے مطابق اگلے دوسالوں میں مکمل ہونا تھا، لیکن امکان ہے کہ رواں سال سے ہی اس کے کچھ حصے استعمال میں آنا شروع ہوجائیں گے۔
آپ کا تبصرہ