مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے غزہ کے وسطی علاقے میں صہیونی فوج کی جانب سے فلسطینی صحافیوں کی گاڑی پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فوج نے النصیرات پناہ گزین کیمپ کے قریب العوده اسپتال کے سامنے صحافیوں کی گاڑی کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں پانچ صحافی شہید ہو گئے۔
بقائی نے اسرائیلی فوج کے حملے کو جنگی جرم کی تازہ ترین مثال قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ جنگ کے متاثرہ علاقوں میں کام کرنے والے صحافیوں اور ان کے سازوسامان کو بین الاقوامی انسانیت کے قانون، خاص طور پر 1949 کے جنیوا کنونشن کے تحت تحفظ حاصل ہے۔ ان پر کسی قسم کا حملہ کسی بھی صورت میں جائز نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ غاصب فوجیوں کا صحافیوں کی گاڑی پر حملہ بلا شبہ جنگی جرم ہے۔ بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر کو اس تازہ جرم کو فلسطین میں ہونے والی جرائم کی فائل میں شامل کرنا چاہیے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے خبردار کیا کہ غزہ میں انسانی کے حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا جاری رہنا اور ان پر متعلقہ بین الاقوامی اداروں کا ردعمل نہ آنا جنگی قوانین کے حوالے سے عالمی اصولوں کی ساکھ کو سنگین خطرے میں ڈال رہا ہے۔
آپ کا تبصرہ