مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لبنان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر مجتبیٰ امانی نے آج سید حسن نصر اللہ کی جائے شہادت پر حاضری دی۔
انہوں نے کہا کہ تقریباً دو سال پہلے میں ہوائی اڈے سے سیدھے اسی جگہ آیا تھا۔ جب گھر پہنچا تو شہید سید مقاومت کا فون آیا، فرمایا کہ شہداء کی زیارت نہایت قابل تحسین عمل ہے‘۔
امانی نے کہا کہ شہید حسن نصراللہ اور دیگر شہداء ہمارے لئے رہنما رول ماڈل ہیں، آج میرے لئے پھر سے یاد تازہ ہو گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم شہداء کے مقروض ہیں۔ چاہے وہ ایران، لبنان اور عراق ہو یا کہیں اور۔ یہ شہداء دراصل وہ ستارے ہیں جو ہمارے لئے مشعل راہ کا کام دیتے ہیں۔ لبنان میں شہید ہونے والے عزیز صیہونی حکومت کی بربریت کا نشانہ بنے۔ ہم فلسطین، خاص طور پر غزہ میں اسی طرح کی صورت حال دیکھتے ہیں۔
بیروت میں ایران کے سفیر نے کہا کہ میں اپنے مشن پر واپس آگیا ہوں کیونکہ مجھے اپنی ذمہ داری کا احساس ہے، البتہ میں نے کوئی خاص کام نہیں کیا، میں نے صرف اپنا فرض نبھایا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں اپنے ہاتھوں، آنکھوں اور چہرے پر زخموں کی وجہ سے اس وقت سفارتی مشن جاری نہ رکھ سکا، لیکن اب خوش قسمتی سے میں اپنا مشن دوبارہ سنبھالنے میں کامیاب ہو گیا ہوں۔
مجتبی امانی نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ میں اسلامی جمہوریہ ایران اور دنیا بھر کے مظلوموں کے مفادات کے تحفظ کے لئے اقدامات کر سکوں گا۔
آپ کا تبصرہ