مہر خبررساں ایجنسی نے جیو نیوز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی کی زیر صدارت اجلاس میں محرم الحرام کے حوالے سے سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا گیا اور ڈی آئی جی اسلام آباد سید علی رضا نے محرم الحرام کے لیے خصوصی سکیورٹی پلان کے حوالے سے بریف کیا۔
ترجمان اسلام آباد پولیس کا بتانا ہے کہ اسلام آباد میں یکم محرم سے 2 ربیع الاول تک 181جلوس اور 965 مجالس ہوں گی، یکم محرم سے 2 ربیع الاول تک اسلام آباد پولیس اور پاکستان رینجرز کے 16ہزار سے زائدافسران تعینات رہیں گے جبکہ سکیورٹی پلان سے قبل تمام مکاتب فکر کے علماء، ممبران امن کمیٹی اور دانشوروں سےملاقاتیں بھی کی گئیں۔
سکیورٹی پلان کے مطابق اسلام آباد کے داخلی اور خارجی راستوں پرسخت چیکنگ کی جائے گی اور محرم کے جلوسوں کی سیف سٹی کیمروں کے ذریعے نگرانی کی جائے گی جبکہ مجالس اور جلوسوں کے دوران چھتوں پر مسلح پولیس اہلکار ڈیوٹیاں سرانجام دیں گے۔
ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ جلوس کے راستے میں آنے والے تمام چھوٹے بڑے راستوں، اور گلیوں کو خاردار تاریں لگا کربند کیاجائےگا، جلوس کے روٹ کی اسپیشل چیکنگ کی جائےگی اور بم ڈسپوزل اسکواڈ راستوں کو کلیئر کرےگا جبکہ جلوس میں گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کے داخلے پر مکمل پابندی عائد ہوگی۔
اسلام آباد پولیس کے ترجمان کا بتانا ہے کہ مجالس اور جلوسوں کی ڈرون کیمروں کے ذریعے ویڈیو ریکارڈنگ کی جائےگی، مقامی و غیر مقامی افراد کو مکمل تلاشی کے بعد جلوس میں داخلے کی اجازت ہوگی، مجالس اور جلوس میں شامل ہونے والے عزاداروں کومیٹل ڈیٹیکٹر سے چیک کیا جائے گا اور جلوس کے داخلی اور خارجی راستوں پر واک تھرو گیٹ نصب کیے جائیں گے۔
آپ کا تبصرہ