مہر خبررساں ایجنسی نے فرانس پریس کے حوالے سے بتایا ہے کہ غزہ کی پٹی کے مظلوم عوام پر اس رجیم کے حملے کے بعد تل ابیب کے ساتھ تعلقات میں کشیدگی کے باعث برازیل نے اپنا سفیر واپس بلا لیا۔
ایک سفارتی ذریعے نے آج اے ایف پی کو بتایا کہ برازیل نے تل ابیب سے اپنے سفیر کو واپس بلا لیا ہے اور وہ ان کا متبادل مقرر نہیں کرے گا۔
مذکورہ ذرائع ابلاغ کے مطابق برازیل کے اس اقدام سے اس ملک اور صیہونی رجیم کے درمیان غزہ کی پٹی میں جاری جنگی جرائم کے حوالے سے تناو میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
برازیل اور تل ابیب کے تعلقات فروری میں اس ملک کے صدر لوئیز اناسیو لولا ڈا سلوا کے موقف کی وجہ سے خراب ہو گئے تھے جنہوں نے اسرائیلی حکومت پر "نسل کشی" کا الزام لگایا تھا۔
اس کارروائی کے جواب میں تل ابیب نے برازیلی صدر کو ’ناپسندیدہ عنصر‘ قرار دیا۔
کشیدگی میں اضافے کے بعد، برازیل نے پہلے اپنے سفیر کو مشاورت کے لئے بلایا اور پھر صیہونی سفیر کو ملک کی وزارت خارجہ میں طلب کیا۔
اس وقت مقبوضہ علاقوں میں برازیل کے وفد کی سربراہی "Fabio Farias" کر رہے ہیں۔
آپ کا تبصرہ