مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران اور عراقی کردستان کے درمیان چند سال تعلقات میں فراز و نشیب کے بعد عراقی کردستان کے حاکم نچیروان مصطفی بارزانی نے تہران کا دورہ کیا ہے۔ اس دوران صہیونی حکومت اور مغربی ممالک کی جانب سے دونوں کے درمیان اختلافات ایجاد کرنے کی بارہا کوشش کی گئی۔
بارزانی کا دورہ علاقائی اور عالمی ذرائع کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ لبنانی جریدے لبنان ڈیبیٹ نے موجودہ حالات میں کردستان کے حاکم کا دورہ تہران انتہائی اہمیت کا حامل قرار دیا ہے جس میں بارزانی نے رہبر معظم سمیت اعلی ایرانی سیاسی و عسکری رہنماؤں سے ملاقات کی۔
بارزانی سے ملاقات کے دوران صدر رئیسی نے صہیونی حکومت کی جانب سے کردستان کو ایران کے خلاف استعمال کرنے کی کوششوں کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ ایران دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لئے آمادہ ہے ۔
بارزانی نے بھی باہمی تعلقات کو مزید بڑھانے پر تاکید کرتے ہوئے ایران کو عراق اور کردستان کے لئے مضبوط پشت پناہ قرار دیا۔ ایران کے ساتھ تعلقات کردستان کا ریڈ لائن ہے۔
اخبار نے موجودہ حالات میں اسرائیل کے نزدیک نچیروان بارزانی کا دورہ ایران بہت معنی دار ہے۔ نچیروان بارزانی نے غزہ میں اسرائیل کی ہزیمت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ کردستان کسی کمزور حکومت کو ہرگز اجازت نہیں دے گا کہ کردستان اور ایران کے تعلقات میں دراڑیں ایجاد کرے۔
یاد رہے کہ عراقی کردستان کے حکمران نچیروان بارزانی تہران کا دورہ کررہے ہیں۔ انہوں نے آخری مرتبہ 2021 میں صدر رئیسی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی تھی۔
آپ کا تبصرہ