28 اپریل، 2024، 5:12 PM

برطانیہ یا کسی دوسرے ملک کو فوجی مداخلت سے خبردار کرتے ہیں، فلسطینی مزاحمتی فورسز

برطانیہ یا کسی دوسرے ملک کو فوجی مداخلت سے خبردار کرتے ہیں، فلسطینی مزاحمتی فورسز

فلسطینی مزاحمت نے غزہ میں کسی بھی بیرونی طاقت کی موجودگی کے بارے میں سختی سے خبردار کرتے ہوئے بھرپور جوابی کاروائی کا اعلان کیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے شہاب نیوز  کے حوالے سے بتایا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی فورسز کے میڈیا آفس نے غزہ میں غیر ملکی افواج کے داخلے کے بارے میں سختی سے خبردار کیا ہے۔

فلسطینی مزاحمت کے بیان میں کہا گیا ہے: ہم برطانیہ یا کسی دوسرے ملک کو غزہ یا اس کے ساحل میں اپنی فوجی موجودگی کے بارے میں سختی سے متنبہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیتے ہیں کہ یہ افواج فلسطینی قوم اور اس کی مزاحمت کے لیے ایک جائز ہدف بن جائیں گی۔


 بیان میں مزید کہا گیا کیا: فلسطینی قوم کے خلاف کسی بھی ملک یا طاقت کی جارحیت حتمی شکست سے دوچار ہوگی۔ جس طرح نازی صہیونی دشمن کو قتل و غارت اور نسل کشی کے باوجود رسواکن شکست کا سامنا کرنا پڑا اسی طرح دیگر مداخلت پسند جارح قوتوں کو بھی منہ کی کھانی پڑے گی۔

واضح رہے کہ چند روز قبل روزنامہ  گارڈین نے برطانوی وزارت دفاع کے قریبی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ لندن حکومت امداد کی تقسیم کے لیے اپنے فوجی غزہ بھیجنے کے منصوبے پر غور کر رہی ہے۔

اگر اس منصوبے پر عمل درآمد ہو جاتا ہے تو برطانوی فوجیوں کو اس عارضی بندرگاہ سے امدادی ٹرکوں (اسرائیل کے لئے اسلحہ) کو لے جانے کا کام سونپا جائے گا جسے امریکی فوج تعمیر کرنے جا رہی ہے۔ 
گارڈین کے مطابق اس عارضی پورٹ کی تعمیر مشرقی بحیرہ روم میں اگلے ماہ مکمل ہونے والی ہے اور پھر اسے غزہ کے ساحل کی پر لایا جائے گا۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ اس منصوبے کے ختم ہونے کے بعد امریکی افواج غزہ میں امداد کی منتقلی کی ذمہ دار نہیں ہوں گی۔
  برطانوی وزارت دفاع اس مشن میں شرکت کے لیے ایک منصوبے پر غور کر رہی ہے۔ تاہم گارڈین کے فوجی ذرائع کے مطابق موجودہ چیلنجوں کی وجہ سے اس منصوبے پر عمل درآمد نہیں ہو سکتا۔

News ID 1923630

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha