مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ناصر کنعانی نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا کہ صیہونی حکومت کی فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کے جرم کی اب اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے خصوصی نمائندے نے بھی تصدیق کرتے ہوئے وضاحت کی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ اب قومی حکومتیں اور بین الاقوامی سیاسی اور قانونی اداروں کا فیصلہ عالمی رائے عامہ ہی نہیں بلکہ تاریخ بھی کرے گی کہ وہ اپنی انسانی، قانونی اور تاریخی ذمہ داری پر پورا اترے ہیں؟"
واضح رہے کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ فرانسسکا البانیس نے منگل کے روز اس ادارے کی انسانی حقوق کونسل کو "نسل کشی کی اناٹومی" کے عنوان سے ایک رپورٹ پیش کی۔
رپورٹ میں البانیس نے کہا کہ اس بات کے واضح اشارے ہیں کہ اسرائیل نے غزہ پر اپنی جنگ میں اقوام متحدہ کے نسل کشی کنونشن کے تحت درج پانچ میں سے تین شقوں کی صریح خلاف ورزی کی ہے۔
اقوام متحدہ کی اس رپورٹر نے کہا کہ یہ ماننے کی معقول بنیادیں ہیں کہ اسرائیل نے حماس کے خلاف اپنی فوجی مہم کے دوران غزہ میں نسل کشی کی ہے۔
انہوں نے بدھ کے روز کہا کہ انہیں اپنے مینڈیٹ کے دوران دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔
البانیس نے کہا کہ رہورٹ کے اہم نتائج اور شواہد میں سے ایک یہ ہے کہ اسرائیل کی سیاسی اور فوجی قیادت اور سپاہیوں نے جان بوجھ کر "فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کو قانونی جواز فراہم کرنے کی بھرپور کوشش۔
آپ کا تبصرہ