مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، روس کے صدارتی دفتر کریملن نے ایران کے جوہری پروگرام کے بارے میں واشنگٹن اور تہران کے درمیان کشیدگی کو حل کرنے کے لئے مدد کی پیشکش کی ہے۔
اس سے قبل روسی صدارتی ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا تھا کہ ایران کے جوہری مسئلے کو سفارتی طریقے سے حل کیا جانا چاہیے اور ایسا نہ ہونے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس بات پر پختہ یقین رکھتے ہیں کہ ایران کے جوہری مسئلے کو پرامن، سیاسی اور سفارتی طریقوں سے ہی حل کیا جانا چاہیے، اور ہم سمجھتے ہیں کہ اس کے لیے حالات سازگار بنائے جا سکتے ہیں تاہم صرف ارادے کی ضرورت ہے۔
روس کی جانب سے ثالثی کی یہ پیشکش ایسے موقع پر سامنے آئی ہے جب تہران اور واشنگٹن کی جوہری مسئلے میں ٹھن گئی ہے اور امریکی صدر کی دھمکیوں کے بعد ایران نے امریکہ کو ناقابل اعتماد قرار دیتے ہوئے براہ راست مذاکرات کی تجویز سختی سے مسترد کر دی ہے۔
آپ کا تبصرہ