مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غزہ میں جنگ کے اثرات غرب اردن میں پہنچنے کے خوف میں مبتلا صہیونی حکام نے انتہائی اقدام کرتے ہوئے مسجد اقصی کو بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صہیونی انتہاپسندوں نے مسجد اقصی کو 16دنوں کے لئے بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس میں مسلمانوں اور صہیونیوں کے درمیان کشیدگی بڑھ رہی ہے جس کے نتیجے میں تصادم ہوسکتا ہے۔ کسی قسم کے ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لئے مسجد اقصی کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
القدس العربی نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ صہیونی پولیس نے انتہاپسندوں کو مسجد اقصی میں داخل ہونے سے روکنے کے لئے مسجد کو بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یہ اقدام غرب اردن اور مقبوضہ بیت المقدس میں مسلمانوں اور صہیونیوں کے درمیان تصادم سے بچانے کے لئے کیا جارہا ہے۔ اس سے پہلے مسجد اقصی میں اعتکاف میں مشغول مسلمانوں اور یہودی عید منانے والوں کے درمیان ایک دوسرے کے لئے رکاوٹ کھڑی کرنے کے واقعات پیش آئے تھے۔
اس سے پہلے انتہاپسند صہیونی وزیر ایتمار بن گویر نے کہا تھا کہ مسلمانوں کو مسجد اقصی میں داخلے سے روکاجائے گا۔ صہیونی کابینہ نے بن گویر کی تجویز سے اتفاق نہیں کیا تھا۔
آپ کا تبصرہ