مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق جمعہ کے روز ایرانی پارلیمنٹ اور مجلس خبرگان کے انتخابات بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کی خصوصی توجہ کا مرکز رہے۔ عالمی سطح پر معروف خبررساں اداروں اور ویب سائٹس نے تہران اور دیگر شہروں میں انتخابات کو کوریج دینے کا خصوصی اہتمام کیا تھا۔
المیادین نے انتخابات کو کوریج دیتے ہوئے تہران میں سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے ووٹ کاسٹ کرنے کے مناظر اور ان کی میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کو لائیو کاسٹ کیا۔
لبنانی چینل المنار نے بھی انتخابی عمل کو لائیو کوریج کے ساتھ انتخابات کی تاریخ اور تفصیلات کے بارے میں خصوصی پروگرام نشر کئے۔
قطر کے معروف چینل الجزیرہ نے ایران بھر میں عوام کی انتخابات میں بھرپور شرکت کو براہ راست دکھایا اور پارلیمنٹ اور مجلس خبرگان کے انتخابات کے بارے میں خصوصی نمائندوں کے ذریعے رپورٹنگ کی۔
روسیا الیوم نے انتخابات کے بارے میں رپورٹنگ کے ساتھ رہبر معظم کے بیانات کو خصوصی طور پر شائع کیا۔
انگلش میڈیا نے بھی گذشتہ سال کے فسادات کے بعد ہونے والے ابتدائی انتخابات کو خصوصی طور پر اہمیت دی۔ الجزیرہ کے شعبہ انگریزی نے پارلیمنٹ اور مجلس خبرگان کے انتخابات کو لمحہ بہ لمحہ نشر کیا۔
برطانوی جریدے گارڈئین نے لکھا ہے کہ گذشتہ سال کے فسادات کے بعد ہونے والے انتخابات میں لوگوں کی شرکت کی شرح 38 فیصد سے زیادہ رہی۔
جرمن رونامہ ڈوئچہ ویلی نے بھی انتخابات کو خصوصی کوریج دی۔
ترک خبررساں ایجنسی اناطولی نے تہران اور دیگر شہروں سے انتخابات کے حوالے سے خبریں نشر کیں۔
چینی سرکاری ادارے شین ہوا نے انتخابات کے بارے میں اپڈیٹ دینے کے علاوہ انتخابات کے بارے میں خصوصی تحریریں شائع کیں۔
صہیونی میڈیا اسرائیل ٹائمز نے انتخابات کو گذشتہ سال کے فسادات سے جوڑنے کی کوشش کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اس سال انتخابات میں عوامی شرکت کی شرح کم رہی۔
بی بی سی نے بھی نے لکھا ہے کہ گذشتہ سال موسم خزاں میں ہونے والے فسادات کے بعد اس سال کے انتخابات اہمیت کے حامل ہیں۔
آپ کا تبصرہ