مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطینی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ خان یونس میں مزاحمتی فورسز کی حالیہ کارروائیوں میں 21 صہیونی فوجی ہلاک ہوگئے جس سے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صہیونی فوجیوں کی ہلاکتوں کی تعداد 24 ہوگئی ہے۔ لیکن صیہونی رجیم آبادکاروں کے دباو کے خوف سے ہلاکتوں کے اصل اعداد و شمار کو چھپا رہی ہے۔
ہلاکتوں کے اعداد و شمار کی غیر معمولی سنسر شپ
عبرانی ریڈیو نے بتایا ہے کہ غزہ کے جنوبی شہر خان یونس میں گزشتہ روز پیش آنے والے اس واقعے میں صیہونی فوجیوں کی بڑی تعداد ہلاک ہوئی تھی، تاہم ان میں سے صرف 10 کے ناموں کا اعلان کیا گیا جب کہ دیگر ہلاک شدگان کے اہل خانہ کو مطلع نہیں کیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ یہ واقعہ غزہ کے جنوب میں کیزویم کے قریب اس وقت پیش آیا، جب صیہونی فوج خان یونس میں کچھ عمارتوں کو اڑانے کی تیاری کر رہی تھی، تاہم اس دوران ایک ٹینک پر کئی راکٹ آلگے اور دو عمارتوں کو بھی نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں کئی اسرائیلی فوجی مارے گئے۔
صہیونیوں کے لئے بہت بڑی تباہی
صیہونی حکومت کے 12 ٹی وی چینل نے خان یونس میں کل کے واقعے کو ایک بڑی تباہی قرار دیتے ہوئے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد 50 سے زیادہ ہے۔
خان یونس کے واقعے کی تفصیلات کے حوالے سے صہیونی آرمی ریڈیو نے خبر دی ہے کہ 261ویں بریگیڈ کے کیمپ کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب ریزرو دستے غزہ کے جنوبی سرحدی علاقوں میں سیکورٹی مشن انجام دے رہے تھے۔
مزاحمتی فورسز کی بہادری سے صیہونیوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
عبرانی زبان کے اخبار یدیعوت احرونوت نے بھی اس بارے میں لکھا کہ اگرچہ غزہ کی پٹی میں ملٹری اہداف صرف 600 میٹر تک کی گہرائی میں تھے، لیکن ایک مسلح شخص اسرائیلی فوج کو چکمہ دے کر سرنگوں میں سے نکلنے میں کامیاب ہوگیا اور ایک RPG سے بم پلانٹیڈ عمارت کو نشانہ بنایا جس سے یہ ہولناک تباہی واقع ہوئی۔
ادھر قسام بریگیڈز نے بھی صہیونی فوج کے اس اعتراف کے بعد ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ ہم نے انہیں صفحہ ہستی سے مٹا دیا!
یاد رہے کہ صیہونی فوج کے اعداد و شمار کے مطابق غزہ کی زمینی لڑائی میں اب تک 221 صیہونی فوجی مارے جا چکے ہیں اور طوفان الاقصیٰ کے آغاز سے اب تک ہلاک ہونے والے فوجیوں کی مجموعی تعداد 556 ہو گئی ہے جب کہ معتبر ذرائع کا خیال ہے کہ اصل اعداد و شمار اس سے کہیں زیادہ ہیں.
آپ کا تبصرہ