مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کے مطابق، صدر آیت اللہ رئیسی نے طوفان الاقصی و انسانی ضمیر کی بیداری کے موضوع پر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج مسئلہ فلسطین امت مسلمہ کا اہم ترین مسئلہ ہے۔ امام خمینی نے فرمایا تھا کہ مسئلہ فلسطین اور بیت المقدس کی آزادی عالم اسلام کا اولین مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج فلسطین بشریت اور انسانیت کا مسئلہ بن چکا ہے جس کی طرف پوری دنیا کے آزاد منش انسان متوجہ اور تشویش کا شکار ہیں۔ امریکہ کی سرپرستی میں صہیونی حکومت گذشتہ 75 سالوں سے فلسطینیوں پر مظالم کے پہاڑ توڑ رہے ہیں۔
صدر رئیسی نے کہا کہ فلسطین کے بارے میں دو نظریات پائے جاتے ہیں الف۔ مقاومت ب۔ ظلم کے سامنے سرتسلیم خم کرنا۔ فلسطینی عوام نے تسلیم ہونے کے بجائے ظلم کے خلاف استقامت کو اختیار کیا ہے۔ غاصب طاقتوں کے ساتھ سمجھوتہ کبھی نتیجہ خیز نہیں ہوسکتا ہے۔ گذشتہ معاہدوں کی ناکامی کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ صہیونی حکومت کسی وعدے اور انسانی اقدار کی پابند نہیں ہے۔
صدر رئیسی نے کہا کہ کسی جگہ یا ملک پر زیادہ دیر تک قبضہ کرنے سے اس کی ملکیت حاصل نہیں ہوتی۔ یہ دنیا کے کسی قانون میں نہیں لکھا ہے کہ زیادہ دیر قبضہ کرنے سے کوئی مالک بنتا ہے۔ تعجب کی بات یہ ہے کہ بعض لوگ دنیا میں اسی فکر کے قائل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی حکومت غزہ میں امریکی ہتھیاروں سے فلسطینیوں کا خون بہارہی ہے لیکن صہیونی ظلم ختم ہوکر رہے گا اور اللہ کی مدد فلسطینیوں کو حاصل ہوجائے گی۔
صدر رئیسی نے کہا کہ امام خمینی نے فلسطین کے حوالے واضح اور سخت موقف اپنایا۔ رہبر معظم نے بھی اسی موقف کو جاری رکھا۔ جو ممالک صہیونی حکومت کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے خواہشمند ہیں ان کو معلوم ہونا چاہئے کہ اسرائیل سے روابط بڑھانے سے ان کی سلامتی کو کوئی تحفظ نہیں ملے گا۔
آٰیت اللہ رئیسی نے کہا کہ عالمی عدالت انصاف میں صہیونی حکومت کے خلاف سماعت شروع ہوچکی ہے۔ امریکہ اور اسرائیل عالمی عدالت سے فرار کرنا چاہتے ہیں۔ میں قانون کے ماہرین سے کہنا چاہتا ہوں کہ اللہ، انسانی ضمیر اور آئندہ کی تاریخ کے بارے میں اپنی ذمہ داری کا احساس کریں۔ اگر عدالت منصفانہ فیصلہ کرے تو سربلند ہوگی لیکن اگر امریکہ اور مغربی طاقتوں کے سامنے اپنی خودمختاری برقرار نہ رکھ سکے تو کوئی نتیجہ نہیں ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس کے شرکاء عالمی عدالت سے توقع رکھتے ہیں کہ صہیونی حکومت کے خلاف مقدمے کا منصفانہ فیصلہ صادر کرے گی۔
آپ کا تبصرہ