مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے کہا ہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے بالاخر اعتراف کرلیا ہے کہ غزہ میں اندھادھند بمباری کی وجہ سے عالمی سطح پر تل ابیب کی حمایت میں کمی آرہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نتن یاہو کو اپنی کابینہ بدلنا چاہئے تاکہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان کوئی مستقل راہ حل اور مذاکرات کا موقع ہاتھ آجائے۔
انہوں نے کہا کہ یہودیوں کی جان کو خطرہ ہے اس لئے کئی گھنٹے قطر اور مصر کے حکام کے ساتھ صہیونی یرغمالیوں کے بارے میں گفتگو کی ہے۔
انہوں نے نتن یاہو کی کابینہ کو انتہائی شدت پسند قرار دیتے ہوئے کہ یہ کابینہ دو ریاستی حل کی حامی نہیں ہے۔
آپ کا تبصرہ