27 نومبر، 2023، 8:26 AM

غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی، اولمپک میں اسرائیل پر پابندی لگائی جائے گی، ذرائع ابلاغ

غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی، اولمپک میں اسرائیل پر پابندی لگائی جائے گی، ذرائع ابلاغ

امریکی ذرائع ابلاغ نے امکان ظاہر کیا ہے کہ 2024 کے پیرس اولمپک میں اسرائیل کی شمولیت پر پابندی عائد کی جاسکتی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غزہ پر اسرائیل کے حملوں سے ایک سوال گردش کررہا ہے کہ کیا اسرائیل کو جوابدہ ہونا چاہیے یا اسے پیرس 2024 کے اولمپکس میں حصہ لینے سے بھی روکنا چاہیے؟ امریکی میگزین دی نیشن نے خبر دی ہے کہ غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیل کے اقدامات اسے پیرس اولمپکس سے ہٹانے کی مہم کا باعث بن سکتے ہیں۔

آئر لینڈ سے تعلق رکھنے والے کھیل اور سماجی انصاف کے گروپ کے رکن کین میکو نے امریکی میڈیا کو بتایا کہ انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے صدر نے اپنی ایک حالیہ تقریر کے دوران روس کے خلاف کھیل کے میدان میں متفقہ موقف اختیار کرنے پر زور دیا لیکن غزہ میں اسرائیلی مظالم کے باوجود اسرائیل کا ذکر نہیں کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ آئرلینڈ میں کھیلوں کے کھیل کے شعبے سے تعلق رکھنے والے بعض لوگ اسرائیل پر اولمپکس سے پابندی عائد کرنے کے مطالبے پر غور کر رہے ہیں۔ آئی او سی نے جو رویہ روس اور جنوبی افریقہ کے خلاف اختیار کیا، وہ اسرائیل کے ساتھ کیوں ممکن نہیں؟

انہوں نے کہا کہ آئی او سی جتنا چاہے اسے نظر انداز کر دے لیکن اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے غزہ میں اسرائیل کی بین الاقوامی انسانی قانون کی واضح خلاف ورزیوں کی مذمت کی ہے اور فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے غیر قانونی اسرائیلی حملوں کے خلاف عدالتی کاروائی کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنگی جرائم کے طور پر ان کی تحقیقات ہونی چاہیے۔ آئی او سی کے صدر تھامس باخ نے آمروں کے لیے واضح وابستگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ آئی او سی کا ہیڈکوارٹر، جنگی مجرموں کو طویل عرصے سے معاف کر رہا ہے لیکن ہیگ ایسا بالکل نہیں کرے گا۔ 

گزشتہ ماہ آئی او سی نے روسی اولمپک کمیٹی پر پیرس 2024 اولمپکس میں شرکت پر پابندی عائد کر دی تھی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ روس اولمپک نشریات یا اسپانسرشپ کی رقم کا ایک حصہ وصول کرنے کا اہل نہیں ہے، جس سے وہ لاکھوں کی رقم سے محروم ہوجائے گا۔ تاہم روسی کھلاڑی اب بھی پیرس میں شرکت کر سکتے ہیں، لیکن غیر جانبدار کے طور پر جو روسی پرچم نہیں لہرا سکتے اور میڈل اسٹینڈ پر رہتے ہوئے ملک کا قومی ترانہ نہیں سنیں گے۔

اسرائیل کے لیے اس کے اندر کیا پیغام ہے؟ آئی او سی انسانیت کے خلاف جرائم کو نظر انداز کرنے کے لیے تیار ہے، لیکن شاید کھیلوں کے خلاف جرائم کو نظرانداز کرنا اس کے لئے ممکن نہیں۔ تاہم یہ کہنا ضروری ہے کہ گزشتہ دہائی میں جب اسرائیلی فوج نے فلسطینی فٹ بال کھلاڑیوں کو ہلاک کیا اور فلسطین کے فٹ بال اسٹیڈیم پر بمباری کی تو فیفا نے اس کا نوٹس نہیں لیا البتہ فیفا آئی او سی سے ایک مختلف تنظیم ہے۔ 

اگر اسرائیل غرب اردن یا غزہ میں زمین کو مکمل طور پر ضم کرنا شروع کر دیتا ہے، تو عالمی اولمپک کمیٹی پر دباؤ ڈالا جا سکتا ہے کہ وہ اسرائیلی کھلاڑیوں کو روس کی طرح غیرجانبدار کے طور پر مقابلہ کرنے کے لیے کہے۔ یہ کوئی معمولی بات نہیں ہے: اسرائیل اولمپکس میں اپنا اب تک کا سب سے بڑا وفد بھیجنے کی امید رکھتا ہے۔ اور اسرائیلی میڈیا پہلے ہی ان خطرات کے بارے میں قیاس آرائیاں کر رہا ہے جن کا کھلاڑیوں کو سامنا ہو سکتا ہے۔ بہت سے لوگوں کے ذہنوں میں میونخ ہے۔ 1972 میں، 11 اسرائیلی ایتھلیٹس اور کوچز کو بلیک ستمبر نامی فلسطینی لبریشن آرگنائزیشن کے ایک عسکری دھڑے کے ہاتھوں یرغمال بنانے کے بعد قتل کر دیا گیا۔

واشنگٹن پوسٹ کے کالم نگار ایشان تھرور نے لکھا ہے کہ اسرائیلی آباد کاروں کی طرف سے تشدد، جس کا مقصد طویل عرصے سے مقبوضہ مغربی کنارے کے دیہی فلسطینی حصوں کو آباد کرنا تھا، دسمبر کے اواخر میں وزیر اعظم صدر بنجمن نیتن یاہو کے اقتدار میں واپس آنے کے بعد سے مہینوں میں عام ہو گیا تھا۔

آئی او سی مبینہ طور پر ملک کے اندر کھیلوں کے مواقع کے حوالے سے صنفی عدم مساوات کی وجہ سے پیرس اولمپکس میں افغانستان پر پابندی لگانے پر غور کر رہی ہے۔ یہ کوئی بعید از قیاس نہیں ہے کہ جنگ بندی کی حمایت اور اسرائیلی قبضے کے خلاف دنیا بھر میں مظاہرے آئی او سی کو اسرائیل کے حوالے سے اس طرح کا فیصلہ کرنے پر مجبور کرسکتے ہیں۔

اکثر اوقات انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو نظرانداز کرنے کے لئے کھیلوں کا عالمی ادارہ غیر جانبدار ہونے کا بہانہ پیش کرتا ہے۔ فلسطین کے ساتھ بھی سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جاتا ہے تاہم حالیہ ایام میں فلسطین کے حق میں مختلف ممالک کے عوام سڑکوں پر ہیں جس کی وجہ آئی او سی روس جیسا موقف صہیونی حکومت کے خلاف بھی اپنا سکتی ہے اور اولمپک گیمز میں شمولیت سے محرومی کا اگلا ہدف اسرائیل ہوسکتا ہے۔

دی نیشن نے اس جملے کے ساتھ اپنا تجزیہ اختتام کو پہنچایا ہے  کہ فلسطین کی سرزمین پر قبضے کا خواب دیکھنے والے خود کو اولمپک کھیل کے میدان سے باہر مشاہدہ کرسکتے ہیں۔

News ID 1920208

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha