مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں اسلامی تعاون تنظیم اور عرب لیگ کے مشترکہ اجلاس کے موقع پر ایران کے صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے مصر کے ہم منصب عبدالفتاح السیسی سے ملاقات کے دوران اسلامی ممالک کے اتحاد کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور دوست ملک مصر کے درمیان تعلقات کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔
صدر مملکت نے قاہرہ میں ہونے والے امن اجلاس کے انعقاد کو ایک مثبت اقدام قرار دیا جسے مغربی ممالک نے اپنے انجام تک پہنچنے سے روکا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ قاہرہ امن اجلاس نہتے اور بے گناہ بچوں اور خواتین کے قتل عام کے خاتمے کے لیے ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتا تھا لیکن صیہونی حکومت کے حامی مغربی ممالک نے جس طرح سلامتی کونسل اور دیگر بین الاقوامی اداروں کو ان جرائم کو روکنے کے لیے موثر اقدام کرنے کی اجازت نہیں دی اسی طرح اس اجلاس کو بھی نتیجہ خیز ہونے سے روک دیا۔
صدر رئیسی نے کہا کہ عالمی برادری کی توقع کے مطابق رفاہ بارڈر کو کھول دیا جائے گا تاکہ بین الاقوامی امداد غزہ تک پہنچ سکے تاہم سب پر واضح ہے کہ امریکہ اور صیہونی حکومت فلسطینی مظلوموں کو امداد فراہم کرنے کے لیے رفاہ کراسنگ کو کھولنے سے روک رہے ہیں۔ لیکن آخر کار ان رکاوٹوں کو دور کرنا ہوگا۔
اس موقع پر صدر السیسی نے کہا کہ ایران کے ساتھ روابط بحال کرنا ہمارا حتمی فیصلہ ہے اس سلسلے میں متعلقہ حکام کو ضروری ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین کے مسئلے پر مصر کو دوسرے تمام ممالک سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
آپ کا تبصرہ