مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام سید اسماعیل خطیب نے وزارت انٹیلی جنس کا حوالہ دیتے ہوئے صوبہ لرستان کی انتظامی کونسل کے اجلاس میں غزہ میں غاصب صیہونی حکومت کے بڑے پیمانے پر قتل عام اور نسل کشی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کے نام نہاد دعویداروں کی نگاہوں کے سامنے انجام پانے والا یہ وحشت ناک عمل تاریخ میں انسانیت کے ساتھ شرمناک خیانت کے طور پر باقی رہے گا۔ البتہ صیہونی مجرموں کے اس وحشیانہ فعل کا نتیجہ یہ ہے کہ غاصب رجیم کے ساتھ تعلقات کی نارملائزیشن حتمی طور پر ناقابل واپسی کے مرحلے میں پہنچ چکی ہے۔
اگرچہ اب تک نام نہاد حکومتوں نے عوامی رائے اور ارادے کے برخلاف غاصب صیہونی رجیم کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے امریکہ سے سکیورٹی کی بھیک مانگی ہے لیکن انہیں جان لینا چاہیے کہ یہ اب صورت حال بدل چکی ہے اور یہ شرمناک ڈیل کے ان کے لئے عملی طور پر مثبت نتائج کی حامل نہیں ہوگی۔
انہوں نے الاقصی طوفان آپریشن کو مزاحمتی محاذ کا سب سے پیچیدہ، ہوش مندانہ، بہادرانہ اور موثر آپریشن بتاتے ہوئے اسے صیہونی رجیم کے لیے نہایت مہلک، ناقابل تلافی اور علاقائی اور عالمی مساوات میں سنگین اسٹریٹجک تبدیلی کا سبب قرار دیا۔
خطیب زادہ نے صیہونی رجیم کی کاغذی طاقت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت کبھی بھی سلامتی اور استحکام حاصل نہیں کر پائے گی۔چاہے وہ داخلی سکیورٹی یا خارجی اور بیرونی۔ صیہونی سماج میں معاشرتی اور سیاسی اختلافات مزید شدت اختیار کر جائیں گے اور غاصبوں کو جس سکیورٹی استحکام پر ناز تھا وہ دھڑام سے بیٹھ جائے گا اور انہوں نے اپنے مقبوضہ علاقوں سے باہر اپنی حفاظت کے لیے جو طاقت فراہم کی تھی وہ بھی جلد ختم ہو جائے گی۔ الاقصیٰ طوفان آپریشن نے ثابت کر دیا کہ ظالم اور جارح طاقتوں کو ان کا جنگی اسلحہ اور جدید ٹیکنالوجی تحفظ فراہم نہیں کر سکتی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ اس حقیقت کے باوجود کہ آج آزادی کے متلاشی انسان اور دنیا کے بیشتر ممالک کی رائے عامہ فلسطینی عوام کے ساتھ ہے، امریکی صدر مقبوضہ علاقوں میں آکر صیہونی حکومت کی حمایت کرتا ہے، اور فلسطین کے مظلوم، بے گھر اور زخموں سے چور عوام کے زخموں پر نمک چھڑکتا ہے۔ البتہ امریکہ اور صیہونی حکومت کی حمایت کرنے والی تمام حکومتوں کو جان لینا چاہیے کہ خطے کے آزادی پسند عوام اور دنیا بھر کے انصاف پسند بیدار ضمیر لوگ ان کی اس شرمناک حمایت کا جواب ضرور دیں گے۔ لہذا غاصب رجیم اور اس کے اندھے حامیوں کو ایک خوف ناک الہی اور عوامی انتقام کے لئے منتظر رہنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کی نسل کشی کی مرتکب صیہونی حکومت کے حالیہ جرائم نے ایک بار پھر ثابت کیا ہے کہ انسانی حقوق کا نعرہ اپنے ظالمانہ اہداف کے حصول کے لیے سپر پاورز کے ہاتھ میں ایک ہتھیار کے سوا کچھ نہیں۔
انہوں عالمی اداروں پر تنقید کرتے ہوئے مزید کہا کہ سلامتی کونسل سے مظلوموں کی حفاظت اور حمایت کے لیے کچھ نہیں ہونے والا کیونکہ یہ ادارہ صرف امریکی طاقت اور ان کی جابرانہ اور استعماری خواہشات کے لئے استعمال ہوتا ہے۔
انہوں صوبہ لرستان میں رہبر معظم انقلاب کے نمائندے سے ملاقات میں کہا کہ ظالم اور بچوں کو قتل کرنے والی صیہونی رجیم کا انجام ذلت، بے بسی اور تباہی ہے۔
لرستان میں رہبر معظم انقلاب کے نمائندے کے نمائندے حجۃ الاسلام والمسلمین شاہروخی نے اس اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ میں وزارت اطلاعات کی بنیاد عوام کی خدمت پر رکھی گئی ہے اور امام زمانہ علیہ السلام کے گمنام سپاہیوں نے امن اور سلامتی کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔
وزیر داخلہ نے نے رہبر معظم کے نمائندے، خرم آباد کے امام جمعہ اور گورنر کے ہمراہ فلسطینی عوام کی حمایت میں نکالی گئی عوامی ریلی میں بھی شرکت کی۔
آپ کا تبصرہ