مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، اسرائیلی میڈیا نے بتایا ہے کہ یمن اور عراق کی جانب سے مقبوضہ علاقوں پر میزائل حملے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
یہ اس صورت حال کے باوجود ہے کہ دو روز قبل امریکی ذرائع نے یمن سے ایک امریکی جنگی جہاز کی طرف متعدد میزائل داغے جانے کی تصدیق کا انکشاف کیا تھا۔
بعض باخبر ذرائع نے بتایا کہ یہ میزائل امریکی جہاز پر حملہ کرنے کے لیے نہیں بلکہ مقبوضہ علاقوں کو نشانہ بنانے کے لیے داغے گئے تھے۔
بعض ذرائع نے یہاں تک اطلاع دی کہ یمن سے مقبوضہ فلسطین پر کئی خودکش ڈرون حملے کئے گئے تاہم امریکی جہاز نے انہیں تباہ کر دیا۔
حالیہ دنوں میں غزہ کی پٹی کے خلاف صیہونیوں کے جنگی جرائم پر پورے خطے بالخصوص لبنان، شام، عراق اور یمن کے مزاحمتی گروہوں نے صیہونیوں کو ان وحشیانہ اقدامات کے جاری رہنے کے نتائج سے خبردار کیا تھا۔
ادھر غاصب صیہونی فوج کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس نے متعدد افراد کو نشانہ بنایا جو لبنان کی سرحد کے قریب صہیونی قصبے اویویم کی طرف اینٹی آرمر میزائل فائر کرنے کا ارادہ رکھتے تھے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے شامی ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ غاصب صیہونی فوج کے فضائی حملے کے بعد دمشق اور حلب کے ہوائی اڈے فلائٹ سروس سے محروم ہو گئے ہیں۔
عبرانی زبان کے اخبار Yedioth Ahronoth نے خبر دی ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے غزہ میں جنگ کے آغاز کے بعد دوسری بار دمشق اور حلب کے ہوائی اڈوں کو نشانہ بنایا۔
آپ کا تبصرہ