مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، الجزیرہ نے کچھ دیر پہلے ایک عسکری ذریعے کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ عراق میں قابض امریکی فوج کے اڈے عین الاسد پر میزائل حملہ کیا گیا اور اس بیس کے اندر سے دھماکے کی آواز سنی گئی۔
گذشتہ چند دنوں کے دوران عراق اور شام میں امریکی فوجی اڈوں میں اضافہ ہوا ہے جب کہ صیہونی غاصبوں نے غزہ کی پٹی کے خلاف اپنے حملے تیز کر دیے ہیں۔ چنانچہ گزشتہ روز عراقی ذرائع نے عین الاسد بیس پر نئے حملے کا اعلان کی اطلاع دی ہے۔
ایک عراقی سیکورٹی ذرائع نے ہفتے کے روز بغداد الیوم کو بتایا کہ صوبہ الانبار میں عین الاسد بیس ایک بار پھر راکٹ حملوں کی زد میں آ گیا ہے۔
دوسری جانب عراق کی اسلامی مزاحمت کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مزاحمتی فورسز نے عین الاسد میں قابض امریکی فوج کے اڈے کو ڈرون سے نشانہ بنایا۔
اس سے پہلے عراق کی اسلامی مزاحمت کے بیان میں کہا گیا: ہم نے اربیل بین الاقوامی ہوائی اڈے سے 45 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع قابض امریکی فوج کے ائیر بیس کو دو ڈرونز سے نشانہ بنایا جو ٹھیک اہداف پر جا لگے۔
دوسری طرف عراقی مزاحمتی گروہوں نے تصدیق کی ہے کہ انہوں نے عراق کے شمال میں "حریر" نامی امریکی فوجی اڈے کو نشانہ بنایا ہے۔
واضح رہے کہ ہفتے کی صبح ایک عراقی سیکورٹی ذرائع نے بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب امریکی فوجی اڈے پر راکٹ حملے کی اطلاع دی۔
ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ کم از کم ایک کاتیوشا راکٹ بغداد کے ہوائی اڈے کے نزدیک وکٹوریہ اڈے کے قریب سے ٹکرا گیا۔
قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں شام کے دیر الزور صوبے کے شمال مشرق میں کونیکو گیس فیلڈ میں امریکی فوجی اڈے کو میزائل حملوں کا نشانہ بنایا جا چکا ہے۔
آپ کا تبصرہ