مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان نے کہا کہ انقرہ شام میں تل ابیب کے ساتھ تکنیکی سطح کے مذاکرات کی طرف بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ترکی شام میں کشیدگی کو کم کرنے کے لیے اسرائیل کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔
ہاکان فیدان نے اسرائیلی رژیم کے ساتھ مذاکرات کو ضروری قرار دیتے ہوئے دعوی کیا کہ ہم نے فلسطین کی موجودہ صورت حال کے پیش نظر اسرائیل کے ساتھ اپنے تجارتی اور سفارتی تعلقات منقطع کر لیے ہیں اور تل ابیب اور انقرہ کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے غزہ میں جنگ بندی ضروری ہے!
یہ بیانات اس حقیقت کے باوجود سامنے آئے ہیں کہ ترکی اور اسرائیلی رژیم نے حالیہ ہفتوں میں شام میں ایک دوسرے کے ساتھ کشیدگی کم کرنے کے لئے کوششیں تیز کر دی ہیں۔
دوسری طرف عبرانی میڈیا نے رپورٹ دی ہے کہ نیتن یاہو نے ڈونلڈ ٹرمپ پر واضح کیا کہ اگر ضروری ہوا تو تل ابیب ترکی کے ساتھ فوجی تصادم سے نہیں ہچکچائے گا۔
واضح رہے کہ ترک وزیر خارجہ کے بیانات کے برعکس انقرہ غاصب رژیم کی غزہ جنگ کے دوران لاجسٹک مدد کرتا رہا ہے!
آپ کا تبصرہ