مہر خبررساں ایجنسی نے ٹورنٹو سان کے حوالے سے کہا ہے کہ کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو ٹورنٹو کی مسجد آنے پر مجمع کی طرف سے احتجاجی مظاہرے کا سامنا کرنا پڑا۔
تفصلات کے مطابق مسجد کے باہر موجود لوگوں نے وزیراعظم کی طرف سے غزہ میں بے گناہ فلسطینیوں پر صہیونی حکومت کے حملوں کی مذمت نہ کرنے کی وجہ سے شدید احتجاج کیا اور "شرم کرو" جیسے نعرے لگائے۔
مسجد کے نمازیوں نے ٹروڈو کو مسجد سے گزرنے کی اجازت دینے سے انکار کیا اور ان سے مطالبہ کیا کہ غزہ میں مظلوم فسلطینیوں کے خلاف صہیونی حملے بند کرنے اور جنگ بندی کے لئے اقدامات کریں۔
مجمع میں موجود ایک عورت نے ہاتھوں میں "نسل کشی بند کرو" کا پلے کارڈ اٹھا رکھا تھا اور کنایے کے طور پر ٹروڈو سے سوال کیا کہ مزید کتنے فلسطینی بچے بھوند دیں گے تاکہ جنگ بندی کا وقت آجائے؟
یاد رہے کہ کینیڈین پارلمینٹ کے 33 اراکین نے اپنے دستخط کے ساتھ پیغام بھیجا ہے جس میں غزہ میں فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
7 اکتوبر کے بعد صہیونی حکومت نے فلسطینی شہریوں پر فضائی حملے کرتے ہوئے غزہ کو شدید نقصان پہنچایا ہے جبکہ شہر میں پانی، بجلی اور دیگر ضروریات زندگی کی فراہمی بھی بند ہے۔
آپ کا تبصرہ