مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، اسرائیلی جنگی طیاروں نے بیروت کے نواحی علاقوں پر شدید بمباری کی۔
میڈیا ذرائع نے آگاہ کیا کہ بیروت کے نواحی علاقے حدث میں شدید بمباری کی گئی جب کہ اس دوران شہری "لبیک" یا "نصراللہ" کے نعرے لگا رہے ہیں۔
یہ وحشیانہ بمباری اسرائیلی رژیم کی طرف سے ڈرون حملوں کی وارننگ کے فوراً بعد کی گئی ہے۔
الجزیرہ کے نمائندے نے اسرائیلی حملوں کے بعد بیروت کے حدث محلے میں آگ لگنے کی اطلاع دی ہے۔
دوسری طرف اسرائیلی ٹی وی چینل 13 نے دعویٰ کیا کہ بیروت کے جس نواحی علاقے کو نشانہ بنایا گیا اس میں ہتھیار موجود تھے۔
اسرائیلی ریڈیو نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ حزب اللہ نے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود کا ذخیرہ جمع کر رکھا ہے۔
یہ اس وقت ہے جب لبنان میں حزب اللہ سے وابستہ ایک ذریعے نے ان دعوؤں کے جواب میں کہا ہے کہ "اسرائیل رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنا رہا ہے اور اس کے تمام دعوے جھوٹے ہیں۔"
خبر رساں ذرائع نے بتایا ہے کہ اسرائیلی رژیم کے حملوں سے کم از کم پانچ عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔
ادھر نیتن یاہو اور کاٹز نے ایک بیان میں دعویٰ کیا: اسرائیلی فوج نے مضافاتی علاقے میں حزب اللہ کے میزائل انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا ہے، بیروت کے مضافاتی علاقے حزب اللہ کے لیے امن کی جگہ نہیں ہوں گے اور لبنانی حکومت خطرات کو روکنے کی ذمہ دار ہے۔
اسرائیلی آرمی ریڈیو نے خبر دی ہے کہ تل ابیب نے حملے سے قبل بیروت کے مضافات میں ہونے والے حملے کے بارے میں امریکا کو آگاہ کیا تھا!
واضح رہے کہ صیہونی رژیم لبنان جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اس ملک کے جنوبی علاقوں کو مسلسل جارحیت کا نشانہ بنا رہی ہے جب کہ معاہدے کے ضامن امریکہ اور فرانس پس پردہ حمایت کر رہے اور اس دوران لبنان کی امریکہ نواز کٹھ پتلی حکومت نے مجرمانہ خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔
آپ کا تبصرہ