ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے غزہ میں صہیونی حکومت کی جانب سے ہسپتالوں اور مذھبی مقامات پر حملے کے ردعمل میں کہا ہے کہ غزہ میں المعمدانی ہسپتال اور دیگر عوامی مقامات پر بمباری کے بعد صہیونی حکومت نے جنگی جرائم کی ایک اور تاریخ رقم کرتے ہوئے یونانی کلیسا پر حملہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ اس اقدام سے صہیونی جنگی جرائم کی تاریخ میں ایک سیاہ باب کا اضافہ ہوا ہے۔
ناصر کنعانی نے کہا کہ ہسپتالوں اور عبادتگاہوں پر حملہ دلیل ہے کہ صہیونی غاصب حکومت کے نظروں میں بین الاقوامی قوانین اور انسانی اصولوں کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔ صہیونی جنایت تمام اور مذاھب کی نظر میں قابل مذمت ہے۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی حکمران اور بین الاقوامی سطح پر اس کی حمایت کرنے والے اس حملے کے زمہ دار اور سزا کے مستحق ہیں۔ صہیونی حکومت اور اس کی حمایت کرنے والوں کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے۔
یاد رہے کہ غزہ میں عیسائی فرقے آرتھوڈوکس کے کلیسا میں عیسائی اور مسلمان پناہ لئے ہوئے تھے جس پر صہیونی حکومت نے بمباری کی اور متعدد جاں بحق اور زخمی ہوگئے ہیں۔ مقامی ذرائع کے مطابق عمارت میں 200 سے زائد افراد پھنسے ہوئے ہیں۔
غزہ میں کلیسا پر بمباری کی مذمت کرتے ہیں، صہیونی جارحیت پر ایرانی وزارت خارجہ کا ردعمل
وزارت خارجہ کے ترجمان نے غزہ میں یونانی کلیسا پر صہیونی حکومت کے حملے کے بعد ردعمل میں کہا ہے کہ اس واقعے کے بعد صہیونی حکومت کی جنایات کی تاریخ میں ایک سیاہ باب کا اضافہ ہوا ہے۔
News ID 1919547
آپ کا تبصرہ