20 ستمبر، 2023، 7:55 PM

صدر رئیسی کیجانب سے جنرل اسمبلی میں قرآن کو ہاتھوں میں بلند کرنیکے اقدام پر پاکستانی صارفین کاردعمل

صدر رئیسی کیجانب سے جنرل اسمبلی میں قرآن کو ہاتھوں میں بلند کرنیکے اقدام پر پاکستانی صارفین کاردعمل

ایک پاکستانی صارف نے فیس بک پر لکھا کہ وہابیت اس عقیدہ کی ترویج میں مشغول ہے کہ شیعہ اور سنی قرآن میں فرق ہے یعنی ایرانی قرآن اور ہے اور سعودی قرآن اور آیت اللہ رئیسی نے قرآن کی سعودی عربی چاپ اٹھا کر بتایا کہ ہمارا قرآن ایک ہی ہے!

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر آیت الله سید ابراهیم رئیسی نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں اپنے خطاب کے دوران قرآن کو ہاتھ میں بلند کرتے ہوئے کہا کہ جو چیز بشریت کے روشن  مستقبل کی ضامن ہے وہ ان اعلی اقدار پر توجہ ہے جو انسان کو کمال اور کرامت کی طرف لے جاتی ہیں اور خداوند عالم کے کلام سے بہتر کیا چیز انسانیت اور اعلی انسانی اقدار کی تعریف کرسکتی ہے؟

انہوں نےآخری آسمانی کتاب کی حیثیت سے قران کریم کی اعلی تعلیمات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ قرآن کریم نے عقائد کی توہین سے روکا ہے اور ادیان کے احترام کو رسول خدا صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کا احترام قرار دیا ہے ۔

 صدر سید ابراہیم رئیسی نے مغربی دنیا میں قران کریم کی توہین کے تازہ واقعا ت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب انھوں نے  کلام خدا کو نذرآتش کیا ہے اور یہ سمجھتے ہیں کہ وہ صدای ملکوت کو ہمیشہ کے لئے خاموش کردیں گے لیکن انسانی معاشروں کے لئے اعلی قرآنی تعلیمات کبھی بھی نذرآتش نہیں ہوسکتیں اور توہین و تحریف کی سلگتی ہوئی آگ بے حقیقت ہوکر رہ جائے گی۔

پاکستانی دوست علی صالح نامی صارف نے فیس بک پر لکھا کہ دنیا کے سب سے بڑے پلیٹ فارم پر سید کی ایک تقریر نے غرب اور وہابیت کے پراپیگنڈہ  کو بے نقاب کر دیا! وہابیت اس عقیدہ کی ترویج میں مشغول ہے کہ شیعہ اور سنی قرآن میں فرق ہے یعنی ایرانی  قرآن اور ہے اور سعودی قرآن اور،سید  نے قرآن کی سعودی عربی چاپ  اٹھا کر بتایا کہ ہمارا قرآن ایک ہی ہے!

صدر رئیسی کیجانب سے جنرل اسمبلی میں قرآن کو ہاتھوں میں بلند کرنیکے اقدام پر پاکستانی صارفین کاردعمل

دوسرا غرب دنیا کو توہین کے ذریعے یہ بتانا چاہ رہا تھا کہ اہل اسلام و اسلامی حکمران  مقدسات اسلام میں  کسی قسم کی رغبت نہیں ان کا اعتقاد کھوکھلا ہے اسی لئے توھین پر خاموش ہیں لیکن غیرت مند مکتب کے پیروکار اسلامی حاکم نے قرآن کریم کو تا ابد باقی رہنے والا دستور قرار دے کر مغرب کے جعلی دستورات پر بانی پھیر دیا!

رائے ثقلین حیدر نامی صارف نے بھی لکھا کہ اقوام متحدہ کا بڑا  اجلاس ، سویڈن میں مسلسل قرآن پاک کی بے حرمتی پر  ایرانی صدر نے قرآن کریم بلند کرکے احتجاج ریکارڈ کروایا قران وہ کتاب ہے جو درس انقلاب ہے ایسے ہوتے ہیں علی علیہ السلام کے نوکر. اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے #UNGA2023 میں تقریر کرتے ہوئے قران پاک کو تھام کر کہا" قرآن اس وقت تک قائم و دائم ہے جب تک زمین قائم ہے اور زمانہ رواں دواں ہے اور توہین کی آگ حق پر کبھی فتح یاب نہیں ہوگی"✌🏻

صدر رئیسی کیجانب سے جنرل اسمبلی میں قرآن کو ہاتھوں میں بلند کرنیکے اقدام پر پاکستانی صارفین کاردعمل

سید حسنین نامی پاکستانی صارف نے آیت اللہ رئیسی کو قرآن قرار دیتے ہوئے لکھا کہ مدافع قرآن: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایرانی صدر آیت اللہ سید ابراھیم رئیسی نے قرآن کو ہاتھ میں اٹھا کے دنیا کو یہ پیغام دیا کہ جب تک یہ زمین و زمان ہے قرآن باقی رہیگا، قرآن کو جلا کر اسے ختم نہیں کیا جا سکتا نیز مغربی دنیا میں قرآن کی بے حرمتی پہ شدید رد عمل کا اظہار بھی کیا۔ قرآن کے مدافع مولا علیؑ کے ماننے والے ہیں۔

سلام ہو سادات اور انکے گھرانوں پر "جو کہتے ہیں کہ شیعہ قرآن کو نہیں مانتے یہ انکے لے خاص تحفہ ہے۔

صدر رئیسی کیجانب سے جنرل اسمبلی میں قرآن کو ہاتھوں میں بلند کرنیکے اقدام پر پاکستانی صارفین کاردعمل

محمد طفیل نامی ایک صارف نے آیت اللہ رئیسی کی جہاز میں نماز شب والی تصویر پوسٹ کی اور لکھا کہ '

ایک صدر ایران سید ابراہیم رئیسی نیویارک جاتے ہوئے
ہوائی جہاز میں نماز شب ادا فرما رہے ہیں۔

قوموں کی عظیم کامیابی میں اثر انداز ہونے والی شخصیات ایسے ہی پیدا نہیں ہوا کرتیں بلکہ اس کےلئے طویل مجاہدت کے ساتھ اللہ سبحانہ وتعالی کے ساتھ مستحکم رابطہ برقرار رکھتے ہوئے شب زندہ داری اور رب کی رضا کے حصول کےلئے عین فجر کے وقت اس انداز میں مانگنے کا سلیقہ بھی آنا چاہیے۔

صدر رئیسی کیجانب سے جنرل اسمبلی میں قرآن کو ہاتھوں میں بلند کرنیکے اقدام پر پاکستانی صارفین کاردعمل

سید علی حسن نقوی نامی صارف نے لکھا کہ ایرانی صدر ابراھیم رئیسی نے اقوام متحدہ میں قرآن بلند كر كے ہزاروں مسلمانوں كے دل جیت لیے۔

ایرانی صدر نے نیو یارك میں اقوام متحدہ میں تقریر كے دوران قرآن بلند كر كہ اسكی فضلیت بیان كی اور خوبصورت انداز میں احتجاج ریكارڈ كروایا جس پر مسلمان دشمن اسرائیلی سفیر طیش میں آگیا۔

صدر رئیسی کیجانب سے جنرل اسمبلی میں قرآن کو ہاتھوں میں بلند کرنیکے اقدام پر پاکستانی صارفین کاردعمل

چویدری معشوق نامی صارف نے لکھا کہ:

قرآن وہ کتاب ہے
جو درس انقلاب ہے
ایرانی صدر سید ابرہیم رئیسی کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں قرآن پاک اٹھا کے پوری دنیا کو پیغام کہ قرآن پاک کی توہین ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔

صدر رئیسی کیجانب سے جنرل اسمبلی میں قرآن کو ہاتھوں میں بلند کرنیکے اقدام پر پاکستانی صارفین کاردعمل

سید میثم رضا نقوی نامی صارف نے لکھا کہ ہے کسی میں جرات !!! اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پہلے عمران خان اور اب ایرانی صدر نے کیا قرآن اٹھا کر احتجاج۔
قرآن وہ کتاب ہے جو درس انقلاب ہے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایرانی صدر آیت اللہ سید ابراھیم رئیسی نے قرآن کو ہاتھ میں اٹھا کے دنیا کو یہ پیغام دیا کہ جب تک یہ زمین و زمان ہے قرآن باقی رہیگا، قرآن کو جلا کر اسے ختم نہیں کیا جا سکتا قرآن ابدی ہے زمین ختم ہو جائے گی لیکن قرآن باقی رہے گا نیز مغربی دنیا میں قرآن کی بے حرمتی پہ شدید رد عمل کا اظہار بھی کیا۔

قرآن کے مدافع مولا علیؑ کے ماننے والے ہیں.سلام ہو سادات اور انکے گھرانوں پر "جو کہتے ہیں کہ شیعہ قرآن کو نہیں مانتے یہ انکے لیے خاص تحفہ ہے۔

ایک اور صارف نے لکھا کہ ہم تو اُس مسلک سے تعلق رکھتے ہیں جہاں دربار یزید میں جا کر یزید کو للکارتے ہیں۔
اقوام متحدہ میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے شہید کے تصویر کو بلند کر کے دنیا کو بتا دیا کہ ہم حسینی کبھی بھی باطل کے سامنے نہیں جھکتے اور نا ہی ہاں میں ہاں ملاتے ہیں۔

News ID 1918933

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha