20 ستمبر، 2023، 3:05 PM

بیرون ملک مقیم ایرانیوں کا ملک کی ترقی کے بارے میں آگاہ ہونا لازمی ہے، صدر رئیسی

بیرون ملک مقیم ایرانیوں کا ملک کی ترقی کے بارے میں آگاہ ہونا لازمی ہے، صدر رئیسی

امریکہ میں مقیم ایرانیوں سے ملاقات کے دوران صدر رئیسی نے کہا کہ بیرون ملک مقیم شہریوں کا ایران کی مختلف شعبوں میں ہونے والی ترقی کے بارے میں مطلع ہونا ضروری ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نیویارک میں قیام کے دوران صدر مملکت آیت اللہ رئیسی نے امریکہ میں رہائش پذیر ایرانیوں سے ملاقات کی اور کہا کہ ایران کی مختلف شعبوں میں ہونے والی ترقی کے بارے میں مطلع ہونا بیرون ملک مقیم ایرانیوں کے لئے ضروری ہے۔ 

انہوں نے سائنسی اور تحقیقاتی شعبوں میں ایران کی ترقی کی جانب اشارہ کرتے کہا کہ آج ارادے اور نفسیات کی جنگ جاری ہے اللہ کے فضل سے ہر طرح کی پابندیوں کے باوجود ایران نے مختلف شعبوں میں قابل قدر ترقی کی ہے جوکہ مزید جاری رہے گی۔

انہوں نے بیرون ملک مقیم شہریوں پر توجہ کو حکومت کی پالیسی کا اہم جز قرار دیتے ہوئے کہا کہ تعلیم اور ملازمت کی وجہ سے اپنے ملک سے تعلقات قطع نہیں کرنا چاہئے کیونکہ ایران اسلامی ہماری پہچان ہے۔

صدر رئیسی نے بیرون ملک ایرانیوں کو اہم اثاثہ قرار دیتے ہوئے کہا ایران میں آکر سرمایہ کاری کریں۔ وزارت خارجہ اور دیگر متعلقہ اداروں کو اس سلسلے میں درپیش مشکلات کو حل کرکے مواقع فراہم کرنا چاہئے۔

انہوں نے بیرون ملک مقیم افراد کے لئے ایران میں مواقع فراہم کرنے پر آمادگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران میں مقیم افراد کی طرح بیرون ملک رہائش پذیر لوگ بھی حق رکھتے ہیں۔ البتہ ان حقوق کے بالمقابل کچھ ذمہ داریاں بھی ہیں ان کو ادا کرنا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا شہداء کے خون، ماہرین کی کوشش اور عوام کے تعاون سے ایران طاقتور ہوا ہے اس سلسلے میں کسی بیرونی طاقت پر تکیہ کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ ایران کی طاقت کی وجہ سے آج دشمن کی میز سے جنگ کا آپشن ختم ہوگیا ہے۔ امریکہ اور مغربی ممالک کی جانب سے ایران کو دیوار سے لگانے کی کوشش ناکام ہوگئی ہے۔ دنیا میں امریکہ اور مغربی ممالک کے علاوہ 200 سے زائد ممالک موجود ہیں۔ ہماری طرف دوستی کے لئے بڑھنے والے ہاتھ اور پیشکش کا خیر مقدم کریں گے۔

صدر رئیسی نے تعلیم حاصل کرکے ایران آنے کیلے خواہشمند جوانوں سے ان کو درپیش مشکلات حل کرنے کا وعدہ بھی کیا۔

News ID 1918926

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha