مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی عدلیہ کے میڈیا سینٹر کے حوالے سے شاہ چراغ (ص) کے روضہ مقدس میں کل شام کو ہونے والے دہشت گردی کے واقعے کہ جس میں ایک خادم کی شہادت اور 8 دیگر زائرین کے زخمی ہوئے، ملک کے اٹارنی جنرل نے اپنے ایک پیغام میں تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے س دہشت گردانہ حملے میں شہید ہونے والے خادم کے خاندان سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے صوبہ فارس کے جنرل اور انقلابی پراسیکیوٹر کو اس کیس کی خصوصی تحقیقات کر کے اس جرم کے مرتکب افراد کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کا حکم دیا۔
حجۃ الاسلام والمسلمین محمد موحدی آزاد نے 13 اگست کی شام کو شاہ چراغ (ع) کے حرم مقدس میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے تمام پہلوؤں کی تحقیقات اور شناخت کی فوری تکمیل پر زور دیتے ہوئے کہا: دہشت گردوں نے نہتے زائرین اور خادمین حرم پر حملہ کر کے ایک بار پھر اپنی پستی، بے بسی اور ایرانی قوم سے مایوسی کو ثابت کر دیا۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ کیس کی عدالتی کاروائی کا عمل مکمل کرکے مجرموں کو جلد از جلد قرار واقعی سزا دینے کی فوری کوشش اس واقعے کے زخمیوں اور شہید کے اہل خانہ کے زخموں پر مرہم ثابت ہوگی، کہا کہ مجرموں کو سخت اور سبق آموز سزا ملنی چاہیے۔
آپ کا تبصرہ