19 دسمبر، 2025، 5:42 PM

امریکا بھی ایرانی ٹیکنالوجی کا معترف؛ شاہد-136 ڈرون کی کاپی بنا لی

امریکا بھی ایرانی ٹیکنالوجی کا معترف؛ شاہد-136 ڈرون کی کاپی بنا لی

امریکی بحریہ نے ایرانی ساختہ مشہور خودکش ڈرون شاہد-136 کی ریورس انجینئرنگ شدہ اپنے نئے ڈرون لوکاس (LUCAS) کا جنگی جہاز سے کامیاب تجربہ کیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ویب سائٹ میری ٹائم ایگزیکٹو کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایران نے شاہد-136 کے ذریعے بڑی تعداد میں اور کم لاگت والے خودکش ڈرونز کو کمال تک پہنچا دیا ہے۔ یہ ایک چھوٹا پسٹن انجن والا ون وے اٹیک ڈرون ہے جسے ایرانی اور روسی افواج استعمال کر رہی ہیں۔ ہزاروں کی تعداد میں یہ ڈرون تیار کر کے یوکرائنی اڈوں، بندرگاہوں، بجلی گھروں اور رہائشی عمارتوں پر داغے گئے ہیں، جن کے تباہ کن نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ چونکہ شاہد ڈرون اپنی جنگی صلاحیت ثابت کر چکا ہے اور اسے بڑے پیمانے پر تیار کرنا آسان ہے، اس لیے امریکی بحریہ اور میرین کور نے نئے سرے سے تحقیق و ترقی کے بجائے اس مشہورِ زمانہ ایرانی ڈیزائن شدہ ڈرون کے امریکی ورژن کی جانچ شروع کر دی ہے۔

منگل کے روز، انڈیپینڈنس کلاس کے لٹورل جنگی جہاز یو ایس ایس سانٹا باربرا (LCS-32) نے اپنے ہیلی پیڈ سے شاہد-136 کی طرز کے لوکاس (LUCAS) نامی ڈرون کو لانچ کیا۔ اس ڈیوائس کو ڈرونز کے ایک خصوصی اسکواڈرن ٹاسک فورس اسکارپین اسٹرائیک نے تیار کر کے روانہ کیا، جسے سینٹرل کمانڈ میں نئے بغیر پائلٹ کے نظام متعارف کرانے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔

اصل شاہد ڈرون کی طرح، لوکاس کو بھی مختلف پلیٹ فارمز سے کئی طریقوں سے لانچ کیا جا سکتا ہے۔ یہ یو ایس ایس سانٹا باربرا پر استعمال کیے گئے راکٹ کی مدد سے ٹیک آف کر سکتا ہے، یا اسے گاڑی پر نصب کیٹاپلٹ سے بھی لانچ کیا جا سکتا ہے۔ فضا میں پہنچنے کے بعد یہ نگرانی اور ون وے اسٹرائیک سمیت مختلف کام انجام دے سکتا ہے۔ مستقبل میں اس میں ہتھیاروں کی تنصیب اور ہدف کی آٹومیٹک شناخت پر کام جاری ہے، تاہم فی الحال تجربے کے لیے اس میں موجود بارودی مواد غیر فعال رکھا گیا ہے۔

پینٹاگون کے لیے شاہد ڈرون کی کشش اس کی سادگی اور تیاری میں آسانی ہے، یہ وہی خوبیاں ہیں جنہوں نے روسی آپریٹرز کو بھی اس کا گرویدہ بنا رکھا ہے۔ پینٹاگون کے ایک سینئر افسر کرنل نکولس لا نے اس ماہ کے شروع میں ایک بیان میں کہا، ہم اسے ایسی قیمت پر چاہتے ہیں جہاں ہم تیزی سے بڑی تعداد میں یہ ڈرون تیار کر سکیں۔ یہ صرف ایک مینوفیکچرر کے لیے نہیں بلکہ اسے اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ اسے کئی مینوفیکچررز بڑے پیمانے پر تیار کر سکیں۔

لوکاس ڈیوائس کو امریکی ڈرون کمپنی اسپیکٹر ورکس نے تیار کیا ہے، جو کہ اصل ایرانی ڈیزائن کی ریورس انجینئرنگ اور چھوٹے پیمانے پر تیار کردہ نقل ہے۔ اس کی دم پر ایک فلیٹ پینل ٹرمینل کا اضافہ اسے سیٹلائٹ کمیونیکیشن لنک فراہم کرتا ہے، جس سے دشمن کے ماحول میں بھی اسے دور سے کنٹرول اور نگرانی کرنا ممکن ہوتا ہے۔ سب سے قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ اسپیکٹر ورکس کی تیار کردہ اس ڈیوائس کی قیمت اصل ایرانی ورژن کے برابر بتائی جا رہی ہے، جو کہ چند ہزار ڈالرز کے درمیان سمجھی جاتی ہے۔

News ID 1937193

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha