مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے بتایا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے داخلی سلامتی کمیشن کی سربراہ تزویکا فوگل نے ایک ریڈیو انٹرویو میں اعتراف کیا ہے کہ لبنان کی حزب اللہ اپنی طاقت کا مظاہرہ کرتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب کہ حزب اللہ ہمارے سامنے اپنی طاقت کا مظاہرہ کر رہی ہے جب کہ ہم تل ابیب کے حکام کی طرف سے خاص طور پر سرحدی حد بندی کے معاہدے کے حوالے سے رعایتوں کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔
فوگل نے کہا کہ سچ یہ ہے کہ اسرائیلی کابینہ نے چھوٹے واقعات پر طاقت کے ساتھ رد عمل ظاہر نہیں کیا جس سے حزب اللہ کی پوزیشن مضبوط ہوگئی ہے۔
صیہونی عہدیدار کے بقول میڈیا رپورٹس کے مطابق حزب اللہ نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ وہ اپنی فوجی طاقت پر بھروسہ کر کے اپنے سیاسی اور سٹریٹیجک اہداف حاصل کر سکتی ہے اور کوئی بھی اس کی طاقت کو کمزور نہیں کر سکتا اور نہ ہی اسے پسپا کر سکتا ہے۔
لبنان کی صدارت عظمی نے اکتوبر 2022 میں جنوبی لبنان کی سمندری سرحدوں کی حد بندی کے حوالے سے امریکی ثالث کے پیش کردہ حتمی معاہدے کے ساتھ اپنے معاہدے کا ذکر کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ اگر لبنانی مزاحمت نہ ہوتی تو یہ معاہدہ حاصل نہ ہوتا۔
گزشتہ روز الاخبار نیوز پیپر نے اپنی ایک رپورٹ میں اس بات کی طرف اشارہ کیا تھا کہ لبنانی حکام غاصب صیہونی حکومت کے خلاف حزب اللہ کی حمایت کرتے ہیں جب کہ تل ابیب لبنانی گاؤں الغجر پر قبضے سے دستبرداری کو شبعا فارمز میں نصب حزب اللہ کے خیموں کو سمیٹنے سے مشروط کر رہا ہے لیکن لبنانی حکام کا کہنا ہے کہ ایسی کسی ڈیل کا بالکل بھی امکان نہیں ہے۔
آپ کا تبصرہ