مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطین الیوم کے حوالے سے خبر دی ہے کہ غاصب صہیونی شدت پسند وزیرجنگ یواو گلانت نے فوجیوں کی جانب سے خدمات فراہم کرنے سے انکار پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکورٹی اہلکاروں کے اس اقدام سے ہمارا اتحاد اور وجود خطرے میں پڑسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات ہمارے دشمنوں کے لئے خوش خبری اور انعام سے کم نہیں ہیں۔ دائیں اور بائیں بازو کے رہنماوں سے اپیل ہے کہ فوج کو سیاست سے جدا رکھیں۔ خدمات کی عدم فراہمی سے فوج اور سیکورٹی اداروں کو سخت نقصان پہنچے گا اور ہماری سیکورٹی خطرے میں پڑ جائے گی۔
گلانت نے مزید کہا کہ ہمیں چاہئے کہ فوجیوں کی ان درخواست کو مسترد کریں۔ فوج ہمارا مشترکہ اثاثہ ہے جس کے بغیر ہمارا کوئی سہارا نہیں ہے۔
یاد رہے کہ عبرانی ذرائع ابلاغ نے گذشتہ روز خبر دی تھی کہ اسرائیلی فوج کے خصوصی دستوں کے اہلکاروں نے دھکمی دی ہے کہ متنازعہ عدالتی اصلاحات کا بل پاس ہوا تو وہ اپنی خدمات انجام دینے سے معذرت کریں گے۔
قابض صہیونی حکومت کے ٹی وی چینل 12 کے مطابق اب تک 114 صہیونی کمانڈوز نے فوج میں خدمات سے معذوری کی دھمکی دی ہے۔
دوسری جانب صہیونی پولیس کو مقبوضہ علاقوں میں وسیع مظاہروں کا سامنا ہے۔ مشتعل مظاہرین کو کنٹرول کرنے کے لئے پولیس تشدد سے کام لے رہی ہے۔
مظاہرین نے صہیونی پارلیمنٹ کی عمارت پر حملہ کرکے نمائندوں کو عدالتی اصلاحات کا بل پاس کرنے کے لئے جانے سے روک دیا۔
رائیٹرز کی خبر کے مطابق کنیسٹ کے اراکین نے بل کی منظوری دی ہے۔ اس بل کے مطابق عدلیہ کے اختیارات کو محدود کیا جائے گا جس کو مخالفین عدلیہ کے خلاف بغاوت قرار دے رہے ہیں۔بل قانون بننے کے لئے تین مراحل میں منظور کرنا ضروری ہے۔
آپ کا تبصرہ