مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے خبر دی ہے کہ ایران کے ایٹمی پروگرام کے بارے میں مثبت جواب ملنے کے بعد غاصب اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو نے توانائی کے عالمی ادارے کی جانب سے جاری رپورٹ پر اپنی ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بیان کے بعد عالمی ادارہ اپنی اہمیت کھوکر ایک سیاسی ادارہ بن گیا ہے۔
ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان مذاکرات کے دوران ایران کی جانب سے عالمی ادارے کے سوالوں کا تسلی بخش جواب ملنے کے بعد ادارے نے اعلان کیا تھا کہ ایران کے پروگرام پر خدشات ختم ہوگئے ہیں۔ اس کے نتیجے میں عالمی ادارے نے یہ کیس بند کردیا ہے۔ اسی طرح عالمی ادارے نے ایران پر یورینئم کی 7۔83 فیصد افزودگی کے الزامات کو بھی مسترد کرتے ہوئے کیس بند کردیا ہے۔
آئی اے ای اے کے اس اعلان کے بعد صہیونی وزیراعظم نے اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی ادارے نے اپنی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے۔ اب ایرانی تنصیبات پر ادارے کی نگرانی کی کوئی اہمیت باقی نہیں بچی ہے۔ انہوں نے ایران پر الزامات کو دہراتے ہوئے کہا کہ ایران نے عالمی ادارے کے سامنے جھوٹ بولا ہے۔ عالمی ادارے کا ایران کے سامنے گھٹنے ٹیکنا ادارے کی ساکھ پر سوال ہے۔
یاد رہے کہ امریکی اور صہیونی حکام ہمیشہ ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کے بارے میں بے بنیاد الزامات عائد کرتے رہتے ہیں اور کہتے ہیں ایران یورنئیم کی افزودگی کو 60 سے 90 فیصد تک بڑھانا چاہتا ہے تاکہ ایٹم بم بنانے کی صلاحیت حاصل کرے۔ تہران نے ہمیشہ امریکہ اور اسرائیل کے ان بے بنیاد الزامات کو مسترد کیا ہے۔ عالمی جوہری ادارے کی حالیہ رپورٹ ایران کے دعوے کی تائید کرتی ہے۔
آپ کا تبصرہ