مہر خبررساں ایجنسی نے روسی خبر رساں ادارے کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ یوکرائنی صدر ولادیمیر زیلنسکی طویل عرصے سے ایران پر روس کو ہتھیار فراہم کرنے کا الزام لگا رہے ہیں اور اب انہوں نے یوکرائنی پارلیمان کو ایک قرارداد کے مسودے میں تہران پر 50 سالہ پابندیاں عائد کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ یوکرائنی پارلیمنٹ کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی اس قرارداد کے مسودے میں "اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف 50 سالہ خصوصی اقتصادی اور دیگر پابندیوں کے اطلاق کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
ان تجویز کردہ پابندیاں، نظامی ساز و سامان کی منتقلی سمیت متعدد چیزوں پر عائد ہوں گی۔ نیز ان پابندیوں کی بنیاد پر ایرانی شہری کیف کے دارالحکومت سے اپنے سرمایہ کو باہر نہیں لے جا سکیں گے۔
یوکرائنی صدر کی طرف سے پیش کردہ تجویز کے مطابق، کابینہ کے ارکان، غیر ملکی انٹیلیجنس سروس اور سکیورٹی سروسز کے ساتھ یوکرائن کا مرکزی بینک ان پابندیوں کے نفاذ کا ذمہ دار ہوگا۔
یاد رہے کہ یہ مجوزہ قرارداد یوکرائن کے ایران مخالف بے بنیاد دعوے اور معاندانہ بیانات کے تسلسل میں پیش کی گئی ہے، جبکہ ماسکو اور تہران نے بارہا ہتھیاروں کی فراہمی کے دعوؤں کو مسترد کردیا ہے۔
آپ کا تبصرہ