مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صوبے پنجاب کے صدر مقام لاہور ميں پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے زمان پارک کی طرف جانے والے راستے کو عام ٹريفک کے لیے بند کردیا گیا ہے، ڈنڈا بردار فورس موقع پر موجود ہے، راستے بند ہونے کی وجہ سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔
مال روڈ تا دھرمپورہ انڈرپاس تک کنال روڈ ایک طرف سے مکمل طور پر بند ہے، راستہ بند ہونے کی وجہ سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہو چکی ہے۔
دوسری جانب فیصل آباد میں تحریک انصاف اور سیکیورٹی فورسز کی ایک دوسرے کے خلاف کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ رات شہر کے مختلف حصے میدان جنگ بنے رہنے کے بعد معمولات زندگی نارمل ہو گئے۔ تاہم اہم مقامات پر رینجرز کے اہلکار تعینات کردئیے گئے ہیں ۔ کراچی اور پشاور اور خیبر پختونخوا کے کئی شہروں میں حالات اب بھی کشیدہ ہیں۔
دوسری طرف پاکستان میں انٹرنیٹ سروس مسلسل تیسرے روز بھی بند ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، دفتری امور بھی ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں۔
در ایں اثنا حکومت کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کے گرد گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے، اسد عمر اور وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کے بعد فواد چودھری کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔ اس کے علاوہ پولیس نے خواتین پی ٹی آئی رہنماؤں کو بھی گرفتار کر لیا ہے، گرفتار ہونے والی رہنماؤں میں مسرت جمشید چیمہ، ملیکہ بخاری، عالیہ حمزہ اور فلک ناز چترالی شامل ہیں۔
اطلاعات کے مطابق پولیس دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کو بھی گرفتار کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
آپ کا تبصرہ