29 اپریل، 2023، 1:16 PM

ایران اور تاجکستان کے وزرائے دفاع کی ملاقات، تاجکستان کو کثیرالمقاصد فوجی مشقوں میں شرکت کی دعوت

ایران اور تاجکستان کے وزرائے دفاع کی ملاقات، تاجکستان کو کثیرالمقاصد فوجی مشقوں میں شرکت کی دعوت

شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے دفاع کے اجلاس کے موقع پر تاجکستان اور ایران کے وزرائے دفاع نے ملاقات کرکے باہمی تعلقات اور علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بریگیڈیئر جنرل اشتیانی نے تاجکستان کے وزیر دفاع کے ساتھ ایک ملاقات میں تاجکستان کے ساتھ ایران کے تعلقات کے بارے میں رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای (مدظلہ العالی) کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: "یہ تعلقات بھائی چارگی اور خونی رشتے پر مبنی ہیں جو دیرپا اور پائیدار تعلقات ہوں گے۔

بریگیڈیئر جنرل اشتیانی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی میں وسطی ایشیا اور خاص طور پر جمہوریہ تاجکستان کو ایک خاص اور نمایاں مقام حاصل ہے، انہوں نے مزید کہاکہ "آیت اللہ رئیسی کا تاجکستان کا پہلا دورہ اسلامی جمہوریہ ایران کی سیاست میں تاجکستان کی اہمیت کی عکاسی کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان ملاقاتوں اور مشاورتی سلسلوں کے نتیجے میں دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط اور مستحکم ہوں گے۔

امیر اشتیانی نے کہا کہ وسطی ایشیائی خطہ علاقائی اور بین الاقوامی ممالک کے درمیان تعامل اور دوسرے تناظر میں جغرافیائی سیاسی محاذ آرائی اور مسابقت کا میدان بن چکا ہے، ایسے حالات میں عالمی طاقتیں اپنے مفادات کے حصول کی تلاش میں ہیں بنابراین دونوں ممالک کو علاقائی سلامتی برقرار رکھنے کے لئے باہیمی تعاون کو مضبوط بنانا چاہئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ہمیشہ سے تاجکستان کے امن و سلامتی اور علاقائی سالمیت کا حامی رہا ہے اور اس پالیسی کو بھرپور انداز میں جاری رکھے گا۔

وزیر دفاع نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم میں ایران اور تاجکستان کی رکنیت دونوں ممالک کے لئے منصوبہ بندی کے اہم مواقع پیدا کرتی ہے۔

امیر اشتیانی نے تاجکستان کو کثیرالمقاصد فوجی مشقوں میں شرکت کی دعوت دیتے ہوئے مزید کہا کہ "دفاعی اور فوجی تعاون کے حوالے سے، ہم سمجھتے ہیں کہ دونوں ممالک کے تعلقات میں دفاعی تعاون اور تعلقات انتہائی اہمیت رکھتے ہیں، جس سے دونوں ممالک کے مابین تعاون میں اضافہ ہواہے."

انہوں نے مزید کہا کہ جمہوریہ تاجکستان کے ساتھ دفاعی اور فوجی تعاون میں اسلامی جمہوریہ ایران کی ترجیح ملک کے دفاع بالخصوص دہشت گردی کے خلاف جنگ کو موثر بنانا ہے۔

اس موقع پر تاجکستان کے وزیر دفاع شیر علی مرزا نے بھی دونوں ممالک کی مشترکہ ثقافت اور تاریخی و تہذیبی تاریخ کا حوالہ دیا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو گہرا اور برادرانہ قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ دنیا اور خطے میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لینے سے دونوں ممالک کو درپیش سیکیورٹی خدشات کی سنگینی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے اس لیے ہم تعاون کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔

News ID 1916167

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha