مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، تہران کے عبوری امام جمعہ حجة الاسلام و المسلمین حاج علی اکبری نے اپنے خطبوں میں ترکیہ اور شام میں آنے والے حالیہ زلزلے کا ذکر کرتے ہوئے اسے ایک عظیم انسانی تباہی قرار دیا اور اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ یہ زلزلہ دیگر ملکوں اور عالمی برادری کے لیے ایک بڑا امتحان ہے، کہا کہ عالمی برادری اس امتحان میں بری طرح ناکام ہوئی ہے۔
حجة الاسلام حاج علی اکبری نے کہا کہ اگرچہ بعض ممالک نے وہاں جانے کا اعلان کیا تھا لیکن ان میں سے اکثر میڈیا کا شور تھا جیسا کہ عالمی برادری بالخصوص امریکہ اور یورپ اخلاقی زوال کا شکار ہو کر اپنے امتحان میں ناکام ہو چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شام کی صورت حال کے حوالے سے امریکہ اور یورپ کے نقطہ نظر سے ان کے باطن کی برائی اور پلیدی ظاہر ہو گئی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمیں امید ہے کہ خطے کی اقوام اور ایرانی عوام کی کوششوں سے دونوں عزیز ممالک ترکیہ اور شام کے مصائب میں کمی آئے گی۔
انہوں نے ایرانی صدر کے دورہ چین کا حوالہ دیتے ہوئے اسے ایک اہم واقعہ قرار دیا اور کہا کہ اس دورے نے خطے اور دنیا کی موجودہ صورتحال کی وجہ سے دنیا کی اپنی جانب توجہ مبذول کرائی۔ صدر رئیسی کے دورہ چین کے دونوں ممالک پر قومی اور علاقائی اثرات کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی اور خطے کی سطح پر بھی اثرات ہیں جن میں سے کچھ ابھی دیکھے جا سکتے ہیں اور کچھ مستقبل میں ظاہر ہوں گے۔
حجة الاسلام حاج علی اکبری نے زور دے کر کہا کہ چین مستقبل قریب میں ایک غیر متنازعہ عالمی اقتصادی طاقت ہے اور اس کے ساتھ مشترکہ اسٹریٹجک معاہدہ ہونا ہماری مدد کر سکتا ہے۔
اسلامی انقلاب کی چوالیسویں سالگرہ کے موقع پر 22 بہمن کی ریلیوں کا حوالہ دیتے ہوئے، تہران کے عبوری امام جمعہ نے بے مثال طریقے سے اس عوامی مارچ کو منانے اور دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بنانے پر ایرانی قوم کی تعریف کی اور کہا کہ اس سال 22 بہمن ﴿گیارہ فروری﴾ کا مارچ گزشتہ سالوں کے مارچوں سے منفرد اور بے مثال تھا حتی کہ بعض شہروں میں عوام کی تعداد پچھلے سالوں کے مقابلے تین گنا زیادہ تھی۔ مارچ میں شریک لوگوں کے ہاتھوں میں ایرانی پرچم واضح طور پر دکھائی دے رہا تھا اور عوام نے شہداء اور شہید جنرل حاج قاسم سلیمانی سے دلی لگاو اور عقیدت کا اظہار کیا۔
آپ کا تبصرہ