مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عربی میڈیا نے خبر دی ہے کہ ریاض نے مقبوضہ فلسطین میں صورتحال کی سنگینی میں اضافے پر اپنے مؤقف کا اظہار کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ترکیہ اور متحدہ عرب امارات اور بعض دیگر سمجھوتہ کرنے والے ممالک کی جانب سے صہیونیوں کی جانبداری میں موقف اپنانے کے بعد اس مرتبہ سعودی عرب نے بھی اپنی باری میں کہا کہ وہ مقبوضہ بیت المقدس میں صہیونی مخالف آپریشن کی مذمت اور اسے ایک خطرناک اقدام سے قرار دیتا ہے۔
در ایں اثنا سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے ہفتہ کے روز ایک سرکاری بیان جاری کیا جس میں فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدہ صورتحال کے خطرے پر خبردار کیا اور اعلان کیا کہ سعودی عرب شہریوں پر ہونے والے ہر قسم کے حملے کی مذمت کرتا ہے۔
سعودی عرب کی وزارت خارجہ کے بیان میں کشیدگی کو روکنے، امن عمل کو بحال کرنے اور قبضے کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے!
یاد رہے کہ اس سے قبل مصر، متحدہ عرب امارات اور ترکیہ نے بھی اس سے ملتے جلتے ردعمل کا اظہار کیا تھا۔
مصر کے بیان میں فلسطین اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کے سنگین خطرات سے خبردار کرتے ہوئے تحمل سے کام لینے اور اشتعال انگیز کارروائیوں کو روکنے پر زور دیا گیا تاکہ تشدد کے اس گرداب میں پھنسنے سے بچا جا سکے جو خطے میں سیاسی اور انسانی صورتحال کو مزید ابتر کردے گا، صورتحال کو قابو کرنے والی کوششوں کو سبوتاژ اور بحالی امن کے عمل کے تمام مواقع کو ختم کر دے گا!
آپ کا تبصرہ