مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیاہےکہ پاکستانی صدر نے کہا کہ آزادی اظہار رائے کی آڑ میں اسلام کی مقدس کتاب کی توہین سے اربوں مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی گئی، قرآن کی توہین کا عمل احمقانہ، اشتعال انگیز اور اسلامو فوبک ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ غیر اخلاقی واقعہ بلاوجہ اشتعال انگیزی اور دنیا کے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے کا عمل ہے، قابل مذمت عمل بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ اصولوں اور آزادی اظہار رائے کے جائز اظہار کے اصولوں کے منافی ہے، آزادی اظہار رائے نفرت انگیز تقاریر اور لوگوں کو تشدد پر اکسانے کی اجازت نہیں دیتی۔
صدر کا کہنا تھا کہ اس گھناؤنے فعل نے مسلمانوں کو ان کی مقدس اقدار کی توہین کرکے دکھ پہنچایا ہے، یہ عمل دُنیا میں اسلامو فوبیا کی خطرناک سطح کو ظاہر کرتا ہے، عالمی برادری اسلامو فوبیا کے خلاف مشترکہ عزم کا مظاہرہ کرے۔
عارف علوی نے رواداری اور بقائے باہمی کی اقدار کو مستحکم کرنے کے لیے بین الاقوامی کوششوں کی ضرورت پر زور کرتے ہوئے کہا کہ نفرت کے نظریے کو فروغ دینے والے اور انتہا پسند اور بنیاد پرست عناصر کو نفرت پھیلانے کی اجازت نہ دینے کی ضرورت ہے۔
آپ کا تبصرہ