12 اکتوبر، 2022، 9:57 PM

ایران کے صدر آیت اللہ رئیسی قزاقستان پہنچ گئے

ایران کے صدر آیت اللہ رئیسی قزاقستان پہنچ گئے

ایران کے صدر اپنے اعلی سطحی وفد کے ہمراہ کچھ دیر پہلے قزاقستان کے دار الحکومت آستانہ پہنچ گئے، جہاں وہ ایشیا میں باہمی تعاون اور اعتماد سازی کے اقدامات کی تنظیم کے چھٹے سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔

مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اب سے کچھ دیر پہلے ایران کے صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی اعلی سطحی وفد کے ہمراہ کچھ دیر پہلے قزاقستان کے دار الحکومت آستانہ پہنچ گئے، جہاں وہ ایشیا میں باہمی تعاون اور اعتماد سازی کے اقدامات کی تنظیم کے چھٹے سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ تہران سے روانگی کے موقع پر انہیں رہبر انقلاب کے دفتر کے بین الاقوامی تعلقات کے ڈاریکٹر ، نائب صدر اور دیگر حکام نے الوداع کیا۔

خیال رہے کہ آیت اللہ رئیسی اپنے دور صدرات مٰن سیکا ﴿سی آئی سی اے﴾ کے سربراہی اجلاس میں پہلی مرتبہ شرکت کر رہے ہیں جبکہ رواں سال کے دوران یہ ان کا نواں غیر ملکی دورہ ہے۔ وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان بھی صدر کے ہمراہ ہیں۔

خیال رہے کہ CICA ایشیا میں باہمی تعاون کو مضبوط بنانے کا ایک بین الاقوامی فورم ہے جو امن، سلامتی اور استحکام کو یقینی بنانے کے لئے سرگرم ہے۔

اس وقت سی آئی سی اے کے 22 ممبران ہیں اور اس میں 12 مبصر ممبران بھی شامل ہیں جن میں بین الاقوامی تنظیمیں جیسے اقوام متحدہ، یورپ میں سلامتی اور تعاون کی تنظیم، عرب لیگ اور ملائیشیا، انڈونیشیا، ویت نام، جاپان، یوکرین اور امریکہ سمیت متعدد ممالک شامل ہیں۔

ایرانی صدر نے قزاقستان کے لئے روانگی سے قبل کہا تھا کہ ایران اور ایشیائی ملکوں کا باہمی تعاون ایک موقع غنیمت ہے جس کا نتیجہ خطے میں امن، استحکام، سلامتی اور تحفظ کا سبب بن سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس اجلاس میں ایشیا میں باہمی تعامل اور تعمیری اور اعتماد ساز اقدامات پر توجہ دی جائے گی۔ علاقائی اور بین الاقوامی اداروں اور تنظیموں کو توجہ دنیا ہماری ہماری حکومت کی خارجہ پالیسی ہے۔

ایرانی صدر نے مزید کہا کہ ان تنظمیوں میں اور ان تنظمیوں کے ساتھ باہمی تعاون ایک اچھا موقع ہے اور ہمارا ملک اس صلاحیت اور تعلقات سے ہم آہنگی، ہمسایہ پالیسی اور کثیرالجہتی کو مضبوط بنا سکتا ہے۔

انہوں مزید کہا کہ ایشیا میں باہمی تعاون اور اعتماد سازی کے اقدامات ﴿سی آئی سی اے﴾ جیسی تنظیموں کے ساتھ تعاون سے ایران کو ایشیا کے اقتصادی ڈھانچے سے اچھے روابط استوار کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مختلف صلاحیتوں کے حامل ایک طاقتور ملک کے طور پر اسلامی جمہوریہ ایران کا کردار دوسرے ایشیائی ممالک کے لیے ایک موقع ہو سکتا ہے جو امن، استحکام اور سلامتی کا باعث سکتا ہے۔

News ID 1912640

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha