مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے پیداوار ،اقتصاد اورصنعت کےشعبوں سے منسلک بعض حکام ، اہلکاروں اور محنت کشوں سے ملاقات میں فرمایا: محنت کشوں کے جہاد اور تلاش و کوشش نے امریکہ کو اقتصادی ومعاشی جنگ میں شکست تسلیم کرنے پر مجبور کردیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اقتصادی ، معاشی اور صنعتی شعبوں میں خلاق افراد کو امریکہ کی طرف سے ایران پر مسلط کردہ اقتصادی و معاشی جنگ کے افسر اور محنت کشوں کو اس جنگ کے مخلص اور مؤمن سپاہی قراردیتے ہوئے فرمایا: امریکی حکام نے ایران کے خلاف اقتصادی اور معاشی جنگ میں بھی شکست کو تسلیم کرلیا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اقتصادی و معاشی اور صنعتی شعبوں میں اسٹراٹیجک روڈ میپ اور قنشہ راہ تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے فرمایا: صنعتی اور پیداوار کے شعبہ میں نگرانی، ہدایت اور حمایت کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایرانی حکام پر زوردیا کہ وہ صنعت اور پیداوار کے شعبہ میں ہونے والی پیشرفت سے عوام کو آگاہ کریں اور دشمن کی نفسیاتی جنگ کا مقابلہ کرنے کے سلسلے میں اقتصادی شعبہ میں فعال افراد کی کارکردی اور فعالیت سے استفادہ کریں ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے پیداوار کو جہاد قراردیتے ہوئے فرمایا: پیداوار کے شعبہ سے منسلک افراد کی اقتصادی جنگ میں استقامت اور پائداری قابل قدر اور قابل تحسین ہے ۔ دشمن نے اقتصادی جنگ میں ایران کے تیل ، گیس ، ایران کے بیرونی اثاثوں اور کرنسی کو نشانہ بنایا لیکن ایران کے محنت کشوں نے استقامت اور پائداری کے ساتھ دشمن کی اقتصادی جنگ میں تمام سازشوں کو ناکام بنادیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اقتصادی جنگ کے افسروں کی جد وجہد کی تعریف کرتے ہوئےفرمایا: ایران پر مسلط کردہ اقتصادی جنگ میں امریکہ اپنے شوم اہداف تک پہنچنے میں بری طرح ناکام ہوگیا۔
رہبرمعظم انقلاب اسلامی نے ملکی اقتصادی کو با رونق بنانے کے سلسلے میں پیداوار میں توسیع ، بے روزگاری کا خاتمہ ، مہنگائی پر کنٹرول اور پیداوار کی برآمدات کو اہم قراردیتے ہوئے فرمایا: اقتصادی استقلال قومی عزت، عظمت ، سلامتی اورقومی اعتماد میں اضافہ کا باعث بنتا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے بعض اقتصادی مشکلات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اقتصادی مشکلات کا سبب صرف اقتصادی پابندیاں نہیں ہیں بلکہ بعض غلط فیصلے اور کام نہ کرنا بھی اقتصادی مشکلات کا سبب بنے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: اگر گذشتہ دس برسوں میں پیداوار پر توجہ مبذول کی جاتی ہے تو بہت سی مشکلات وجود میں ہی نہ آتیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا : میں غیر ملکی کمپنیوں کے ملک میں آنے اور کام کرنے کے خلاف نہیں ہوں لیکن میرا اس بات پر یقین ہے کہ علم و دانش پر مبنی ملکی کمپنیاں بھی گیس اور تیل کی پیداوار کے شعبوں میں اپنا اہم کردار ادا کرسکتی ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مزید فرمایا: "نینو ٹیکنالوجی، سٹیم سیلز اور بائیو ٹیکنالوجی کے میدان میں ہمارے باصلاحیت نوجوانوں نے بھی شاندار کام انجام دیا ہے اور انھوں نے ثابت کیا ہے کہ " ایرانی نوجوان " کام کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتا ہے ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے صنعتی میدان میں ایک بار پھر نقشہ راہ اور روڈ میپ کی تیاری اور منظوری کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے فرمایا: صنعتی اور پیداوار کے شعبہ میں نقشہ راہ اور روڈ میپ جب تیار اور منظورجائے گا تو پھرحکومتوں کے آنے جانے سے اقتصاد اور پیداوار کے شعبوں میں کوئی تبدیلی ایجاد نہیں ہوگی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی کے خطاب سے قبل 14 افراد نے اقتصاد، صنعت اور پیداوار کے شعبہ اپنے اپنے نظریات پیش کئے۔
آپ کا تبصرہ