مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کےزیر اہتمام لیاقت باغ راولپنڈی میں منعقدہ قرآن واہل بیت ؑ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حزب اللہ لبنان کے نائب سربراہ شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ شہید علامہ عارف حسین الحسینی پاکستان کا وہ اثاثہ تھےجنہوں نے عالمی سطح پر اسلامی تحریک کو شناخت بخشی، شہید حسینی کی شخصیت نا صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر کےلئے ابھرتا ہوا ستارہ تھا، ملت اسلامیہ کیلئے ان کی خدمات بہت زیادہ تھیں، 1973 سے آپ نے امام خمینیؒ کی شاگردی اختیار کی اور انقلاب اسلامی سے قبل بڑی بڑی علمی شخصیات کے سامنے زانوئے تلمذ طے کیئے۔
شہید حسینی نے شاہ ایران کےخلاف ہونے والے مظاہروں میں شرکت کی جس کے سبب انہیں ملک بدر کیا گیا اور آپ پاکستان واپس لوٹ آئے اور وہاں اپنا وظیفہ انجام دینا شروع کیا، آپ امام خمینیؒ کے بہت قریبی اور محبوب انسان تھے اور یہ قرب طبیعی تھاکیوں کے آپ ابتدا ء ہی سے امام خمینیؒ کے لائق ترین شاگرد بھی تھے اورتمام جہات میں امام ہی سے رہنمائی لیتے تھے ، آپ ایسے عالم تھے کہ سیاسی فقہی اجتماعی اخلاقی حوالے سے نمونہ سمجھے جاتے تھے بلکہ واقعا اس امت اور قوم کے لئے ایک رول ماڈل شخصیت تھے، 1988 میں انہیں اس لئے قتل کیا گیا اور ان کا قتل اس بات کی دلیل ہے کہ دشمن ان کی شخصیت اور موثرفعالیت کو برداشت نہیں کرپا رہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ آج ہم شہید کی برسی منا رہے ہیں ، میں شکریہ ادا کرتا ہوں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا جنہوں نے شہید کی عظیم الشان برسی کا اہتمام کیا، بالخصوص سیکریٹری جنرل الشیخ راجہ ناصرعباس جعفری کا شکریہ ادا کرتا ہوں ۔اس قسم کے پروگراموں کا انعقادآپ کی طاقت میں اضافے کا سبب بنے گا، بلکہ پاکستان کی مضبوطی اور اسلام کے استحکام کا سبب بنے گا۔آپ نے ہمیشہ اتحاد و وحدت کیلئے خدمات انجام دیں،اور اسی اتحاد ووحدت کے نتیجے میں ہم نے دنیا بھرمیں نصرت پائی ہے ، پاکستان میں بھی اتحاد ووحدت کے ذریعے ہی کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے ، خدا آپ کی توفیقات خیر میں اضافہ فرمائے ۔
آپ کا تبصرہ