مہر خبررساں ایجنسی نے سپاہ نیوز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے ڈپٹی جنرل اسٹاف جنرل سید مسعد جزائری نے خطے میں امریکہ کی موجودگی کو خطے میں عدم استحکام، بدامنی اور دہشت گردی کے فروغ کا صالی سبب قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ خطے سے امریکی افواج کے انخلاء کے بعد امن قائم ہوجائےگا۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ خطے میں ایسا برا کینسر ہے جس سے پورے خطہ میں بیماری، دہشت گردی اور بدامنی پھیل رہی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ افغانستان، عراق، فلسطین، شام، لبنان ، بحرین اور یمن میں امریکہ کے براہ راست حملوں یا اس کی سرپرستی میں ہونے والے حملوں میں اب تک لاکھوں مسلمان جاں بحق اور کئی ملین مسلمان بے گھر اور بے وطن ہوگئے ہیں آج مسلمان امریکہ کے بے رحم اور بہیمانہ حملوں کا شکار ہیں اور اس سلسلے میں بعض نام نہاد اسلامی ممالک کی امریکہ کو حمایت اور مدد حاصل ہے۔ جنرل جزآئری نے ایران کی دفاعی صلاحیت کے بارے میں امریکی وزير خارجہ جان کیری کے بیان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو دنیا بھر میں اپنی بیشمار غلطیوں کو قبول کرکے اس پر معافی مانگ کر خلیج فارس سے نکل جانا چاہیے انھوں نے کہا کہ جن اسلامی ممالک نےخطے میں امریکہ کوفوجی اڈے قائم کرنے کے لئے سہولیات فراہم کی ہیں وہ بھی امریکہ کے بھیانک جرائم میں برابر کے شریک ہیں وہ بھی امریکہ کےساتھ ملکر مسلمانوں کا خون بہانے میں شریک ہیں کیونکہ امریکہ انہی ممالک میں قائم اپنے فوجی اڈوں سے مسلمانوں پر حملے کرتا اور انھیں اپنی بربریت کا نشانہ بناتا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے ڈپٹی جنرل اسٹاف نے خطے میں امریکہ کی موجودگی کو عدم استحکام، بدامنی اور دہشت گردی پھیلانے کا اصلی سبب قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ خطے سے امریکی افواج کے انخلاء کے بعد امن قائم ہوجائےگا۔
News ID 1867637
آپ کا تبصرہ