مہر خبررساں ایجنسی نے سومریہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ عراقی فورسز نے ملک کے شمالی حصے میں متعدد علاقوں کو وہابی دہشت گردوں کےناپاک وجود سے پاک کردیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق عراقی فوج نے موصل سے الحضر جانے والی شاہراہ کو وہابی دہشت گردوں کے قبضے سے پوری طرح آزاد کرا لیا ہے اور اب اس شاہراہ کا کنٹرول صوبہ نینوا کی پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔ پناہ گزینوں کے امور میں اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن کا کہنا ہے کہ فلوجہ شہر اور اس کے اطراف سے دہشت گردوں کے خو ف سے اپنا گھر بار چھوڑ کر فرار ہونے والے پناہ گزینوں کی تعداد 90 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔ ادھر امریکی وزارت دفاع کے مطابق عراقی شہر موصل میں وہابی دہشت گردوں کے حوصلے پست ہورہے ہیں۔ پینٹاگون کے مطابق عراقی شہر موصل پر قابض داعش کے خلاف حالیہ فضائی کاروائیوں نے شدت پسندوں کو ان کے گڑھ میں کمزور کردیا ہے۔ امریکی فوج کے کمانڈر کرس گارور کا کہنا تھا کہ داعش کے رہنما موصل کی جنگ میں ہونے والی شکستوں پر ناخوش ہیں جبکہ شدت پسندوں نے شہر کی انٹرنیٹ سروس بھی بند کردی ہے۔ ادھر روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے امریکہ کو شام اورعراق میں دہشت گردوں کا اصلی حامی قرار دیا ہے۔روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخاروف نے واشنگٹن کے حمایت یافتہ دہشت گردوں کے ہاتھوں بڑے پیمانے پر عام شہریوں کے قتل عام کو وحشت ناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ ان مجرموں کا حامی اور پشت پناہ ہے جو شامی عوام کا قتل عام کررہے ہیں۔ باخبر ذرائع کے مطابق امریکہ اور سعودی عرب اب بھی داعش پر بمباری کے بہانے سے انیں ہتھیار فراہم کررہے ہیں اور ان کے گرائے ہوئے ہتھیاروں کے کئی بنڈل عراقی اور شامی فورسز کے ہاتھ میں پہنچ گئے ہیں۔
عراقی فورسز نے ملک کے شمالی حصے میں متعدد علاقوں کو وہابی دہشت گردوں کےناپاک وجود سے پاک کردیا ہے۔
News ID 1865997
آپ کا تبصرہ