مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترکی کے وزیر عظم احمد داؤد اوغلو نے صدر رجب طیب اردوغان سے اختلافات کے باعث اپنے عہدے اور پارٹی کی سربراہی سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے۔جس کا باقاعدہ اعلان وہ جماعت کی کانگریس میں کریں گے۔
اطلاعات کے مطابق وزیر اعظم کی کانگریس کی ایگزیکٹیو کمیٹی سے ملاقات کے بعدجماعت کی کانگریس کا اجلاس 22 مئی کو رکھا گیا ہے۔ وزیر اعظم کے دفتر نے اس خبر پر تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم جلد ہی بیان جاری کریں گے۔
واضح رہے کہ صدر اردوغان اور وزیر اعظم داؤد اوغلو کے درمیان بدھ کو ملاقات ہوئی تھی جس کے بعد سے دونوں کے اختلافات کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔وزیر اعظم کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ صدر اردوغان ترکی میں صدارتی نظام حکومت لانا چاہتے ہیں جبکہ وزیر اعظم اس منصوبے کے خلاف ہیں۔ یاد رہے کہ گذشتہ کئی ماہ سے ترک وزیراعظم احمد داؤد اوغلو اور صدر طیب اردوغان کے درمیان اختلافات کی خبریں گردش کررہی تھیں۔
احمد داؤد اوغلو نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ ترکی میں 2002 سے برسراقتدار رہنے والی پارٹی جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی (اے کے پی) کے چیئرمین کے منصب سے بھی مستعفی ہورہے ہیں۔
واضح رہے کہ ان کے اس فیصلے پر فوری عمل درآمد نہیں کیا جائے گا، اس حوالے سے پارٹی نے 22 مئی کو ایک ہنگامی اجلاس بلوایا ہے جس میں جماعت کے نئے چیئرمین کو منتخب کیا جائے گا جبکہ وہی شخص وزارت کا منصب بھی سنبھالے گا۔
احمد داؤد اوغلو نے مزید کہا کہ انھوں نے پارٹی رکنیت سے مستعفی ہونے کا فیصلہ نہیں کیا اور وہ حکمران جماعت کے قانون ساز کے طور پر بھی کام جاری رکھیں گے۔
آپ کا تبصرہ