مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب نے امریکہ کے ساتھ ملکر ہندوستان کے زیر انتظام جموں کشمیر میں سرگرم شدت پسند تنظیم لشکر طیبہ پر پابندی عائد کرکے بھارت کا دل شاد کیا ہے سعودی عرب نے بھارتی وزير اعظم کے دورہ سعودی عرب سے قبل لشکر طیبہ پر پابندی عائد کرکے بھارت کو خوش کرنے کی کوشش کی ہے۔ڈیلی پاکستان کے مطابق سعودی عرب نے لشکر طیبہ پر پابندی عائد کرکے بھارت کو شاد اور پاکستانی مسلمانوں کو ناراض کیا ہے۔ پاکستان ذرائع کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی امریکی دورے کے بعد سعودی عرب پہنچ چکے ہیں اور سعودی عرب کی طرف سے عین اس موقع پر کچھ ایسے اقدامات دیکھنے میں آئے ہیں کہ جن کا مقصد مودی کی خوشنودی کے سوا کچھ نظر نہیں آتا۔
اطلاعات کے مطابق امریکہ اور سعودی عرب نے جمعرات کے روز کچھ تنظیموں اور افراد کو دہشت گرد یا دہشتگردوں کے سہولت کار قرار دے کر ان پر نئی پابندیوں کا اعلان کیا۔ ان تنظیموں میں لشکر طیبہ بھی شامل ہے، اور جن افراد پر پابندیاں لگائی گئی ہیں ان میں نوید قمر، عبدالعزیز نورستانی اور محمد اعجاز شامل ہیں۔ ان افراد کا تعلق لشکر طیبہ سے بتایا گیا ہے، اور یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ یہ شدت پسندوں کے لئے بطور سہولت کار کام کرتے ہیں اور انہیں فنڈز کی فراہمی میں ملوث رہے ہیں۔
اہم بات یہ ہے کہ ان نئی پابندیوں کا اعلان وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ سعودی عرب سے عین پہلے کیا گیاجبکہ ہفتہ کی شام مودی سعودی عرب پہنچے ہیں جہاں وہ سعودی عرب کے بادشاہ ملک سلمان سے ملاقات کریں گے۔باخبر ذرائع کے مطابق سعودی عرب یمن جنگ میں مکمل تعاون فراہم نہ کرنے اور سعودی عرب کے 34 ملکی فوجی اتحاد میں فعال شرکت نہ کرنے کی بنا پر پاکستان کو نیچا دکھانے کی کوشش کررہا ہے۔ جبکہ پاکستان کبھی بھی سعودی عرب کی غلط اور غیر منطقی پالیسیوں کی ہمراہی نہیں کرسکتا کیونکہ پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے جو مسلم ممالک کے باہمی اختلافات میں شریک نہیں ہونا چاہتا بلکہ انھیں ختم کرانے کی کوشش کرتا رہتا ہے۔
پاکستانی ذرائع ابلاغ کے مطابق سعودی عرب نے امریکہ کے ساتھ ملکر شدت پسند تنظیم لشکر طیبہ پر پابندی عائد کرکے بھارت کا دل شاد کیا ہے سعودی عرب نے بھارتی وزير اعظم کے دورہ سعودیہ سے قبل لشکر طیبہ پر پابندی عائد کرکے بھارت کو خوش کرنے اور پاکستان کو نیچا دکھانے کی کوشش کی ہے۔
News ID 1863028
آپ کا تبصرہ