مہر خبررسان ایجنسی نے ڈان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستانی طالبان نے عراق و شام میں سرگرم وہابی دہشت گرد تنظیم داعش کے خلیفہ ابوبکر البغدادی کو مسلمانوں کا خلیفہ ماننے سے انکار کردیا ہے وہابی دہشت گرد تنظیمیں ایکدوسرے کے خلیفاؤں کو مسترد کرتی چلی آرہی ہیں۔اس سے قبل افغان طالبان بھی ابوبکر البغدادی کے خلیفہ ہونے کے دعوے کو مسترد کرچکے ہیں۔پاکستانی طالبان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بغدادی خلیفہ نہیں ہے کیونکہ اسلام کے مطابق خلیفہ وہ ہوتا ہے جس کی حکمرانی دنیا کے تمام مسلمانوں پر ہو، لیکن بغدادی کو ایسی کوئی حکمرانی حاصل نہیں ہے، اسے صرف خاص علاقے اور لوگوں پر حکمرانی حاصل ہے۔واضح رہے کہ عالمی دہشت گرد تنظیم القاعدہ سے الگ ہوکر اپنی الگ تنظیم قائم کرنے والی ’داعش دہشت گرد تنظیم‘ نے گزشتہ سال ابوبکر البغدادی کو اپنا خلیفہ مقرر کرتے ہوئے پوری دنیا میں خود ساختہ خلافت قائم کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ طالبان کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بغدادی کو اس لیے بھی خلیفہ نہیں مانا جاسکتا کیونکہ اس کا انتخاب اسلامی قوانین کے تحت نہیں ہوا۔واضح رہے کہ پاکستانی طالبان افغان طالبان سے علیحدہ ہو کر اپنی الگ دہشت گرد کارروائیاں کرتے ہیں۔ گزشتہ سال پاکستانی طالبان کے چند دھڑوں نے داعش سے وفاداری کا اعلان کیا تھا اور ابو بکر کی خلافت کو تسلیم کرلیا تھا۔ابو بکر بغدادی کی خلافت کو تسلیم کرنے میں مولانا عبدالعزیز اور ان کی اہلیہ بھی شامل ہیں۔ادھر پاکستانی وزارت داخلہ نے پہلی بار داعش دہشت گرد تنظيم پر پابندی عائد کردی ہےاور اس کا شمار ملک کی 61 ممنوعہ تنظیموں ہوگیا ہے۔ اسلامی ذرائع کے مطابق دنیا بھر میں وہابی دہشت گرد تنظیمیں مختلف ناموں سے امریکی اور سعودی اور اسرائیلی مفادات میں کام کررہی ہیں اور وہابی دہشت گرد تنظیموں نے کبھی بھی بیت المقدس کی آزادی اور فلسطینی مسلمانوں کی حمایت میں کوئی عملی اقدام انجام نہیں دیا ۔
پاکستانی طالبان نے عراق و شام میں سرگرم وہابی دہشت گرد تنظیم داعش کے خلیفہ ابوبکر البغدادی کو مسلمانوں کا خلیفہ ماننے سے انکار کردیا ہے وہابی دہشت گرد تنظیمیں ایکدوسرے کے خلیفاؤں کو مسترد کرتی چلی آرہی ہیں۔
News ID 1860449
آپ کا تبصرہ