مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبرمعظم انقلاب انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے حج اہلکاروں سے ملاقات میں منی کے حادثے کا ٹھوس طریقہ سے پیچھا کرنے کو وزارت خارجہ اور ادارہ حج کی ذمہ د اری قراردیتے ہوئے فرمایا: مغربی ممالک اورانسانی حقوق کے جھوٹےدعویداروں نے منی کے واقعہ پر میزبان حکومت کے حق میں مکمل طور پر سکوت اختیار کیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: انسانی حقوق کے دعویداراگر سچے ہوتے تو انھیں چاہیے تھا کہ وہ منی کے واقعہ کی غیر جانبدار تحقیقات ،نقصانات کی تلافی، ایسے ہولناک حوادث کی عدم تکرار اور اس واقعہ میں غفلت اور لاپرواہی کرنے والے افراد کی سزا کا مطالبہ کرتے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: حالات اور شرائط سے پتہ چلتا ہے کہ منی کا حادثہ سعودی حکام کی غفلت، لاپرواہی، نااہلی اور سستی کی بنا پر رونما ہوا، بہر حال یہ کوئی سیاسی مسئلہ نہیں ہے بلکہ ایک دینی اور شرعی مسئلہ ہے منی کے حادثے میں احرام کی حالت میں حجاج شہید ہوئے ہیں اور شہیدوں کا خون میزبان حکومت کی گردن پر ہے کیونکہ میزبان حکومت کی نااہلی اور لاپرواہی کی بنا پر ہزاروں حجاج منی میں جاں بحق ہوئے ہیں لہذا اس مسئلہ کا سنجیدگی کے ساتھ پیچھا کرنا چاہیے تاکہ ایسے دردناک حوادث کی آئندہ روک تھام کی جاسکے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایرانی شہداء کی لاشوں اور زخمیوں کی وطن واپسی کے سلسلے میں ادارہ حج کے سربراہ جناب اوحدی کی تلاش و کوشش اور ادارہ حج میں نمائندہ ولی فقیہ حجۃ الاسلام والمسلمین قاضی عسکر کی زحمات کا شکریہ ادا کیا۔
آپ کا تبصرہ