مہر خبررساں ایجنسی نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ تیونس کی حکومت نےسوسہ شہر میں وہابی دہشت گردوں کے ہولناک جرائم کے بعد ملک میں سلفی وہابی دہشت گردوں سے وابستہ 80 مسجدوں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ تیونس کی حکومت نے سیاحتی شہر سوسہ پروہابی دہشت گردوں کے حملے کے بعد سخت کارروائی کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ملک بھر میں انتشار پھیلانے کا باعث بننے والی وہابیوں کی 80 مساجد کو ایک ہفتے میں بند کردیا جائے گا۔ اطلاعات کے مطابق تیونس کے وزیر اعظم حبیب الصید نے اعلان کیا کہ اییسی 80 مساجد کو بند کردیا جائے گا جو دہشت گردی پھیلانے کا باعث بن رہی ہیں۔ وزیر اعظم نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ جو مساجد ملک میں انتشار پھیلا رہی ہیں انہیں ایک ہفتے میں بند کردیا جائے گا جب کہ سیاحتی مراکز اور تاریخی عمارتوں پر سکیورٹی سخت کرتے ہوئے فوجی تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ واضح رہے کہ گذشتہ روزوہابی دہشت تنظیم داعش نے تیونس کے سوسہ شہر میں 27 افراد کو فائرنگ کرکےہلاک کردیا ہلاک شدگان میں بعض غیر ملکی سیاح بھی شامل ہیں اس حملے کی ذمہ داری داعش دہشت گردوں نے قبول کرلی ہے۔
تیونس کی حکومت نےسوسہ شہر میں وہابی دہشت گردوں کے ہولناک جرائم کے بعد ملک میں سلفی وہابی دہشت گردوں سے وابستہ 80 مسجدوں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
News ID 1856194
آپ کا تبصرہ