مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شریف یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے جنرل ابوالفضل شکارچی نے ایران کی عسکری ترقی اور حالیہ علاقائی کشیدگی پر تفصیلی روشنی ڈالی۔
جنرل شکارچی نے خاص طور پر فتاح میزائل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جون کی 12 روزہ جنگ کے دوران، فتاح میزائل نے دشمن کے جدید ترین اور پیچیدہ دفاعی حصار کو عبور کیا اور اپنے اہداف کو درستگی کے ساتھ تباہ کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی میزائلوں نے دشمن کے ان دفاعی نظاموں کو ناکام بنایا جن پر اربوں ڈالر خرچ کیے گئے تھے۔
ترجمان مسلح افواج نے ان افواہوں کو مسترد کر دیا کہ ایران کی پیداواری صلاحیت متاثر ہوئی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ جنگ کے خاتمے کے بعد سے ہمارے وہ کارخانے جو طاقتور میزائل تیار کرتے ہیں، ایک سیکنڈ کے لیے بھی بند نہیں ہوئے؛ وہاں پیداوار نان اسٹاپ جاری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایران نے انقلاب کے بعد سے اب تک مسلسل ترقی کی ہے کیونکہ ایرانی قوم نے سمجھ لیا ہے کہ بین الاقوامی اسٹیج پر بقا کے لیے اپنی طاقت بڑھانا ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران اب دفاعی لحاظ سے کسی بیرونی طاقت کا محتاج نہیں رہا۔
آپ کا تبصرہ