23 نومبر، 2025، 8:43 AM

دشمن منظم انداز میں عریانی اور بے راہ روی کو عام کرنا چاہ رہا ہے، سربراہ عفت و حجاب فاؤنڈیشن 

دشمن منظم انداز میں عریانی اور بے راہ روی کو عام کرنا چاہ رہا ہے، سربراہ عفت و حجاب فاؤنڈیشن 

ملکی میڈیا کو دشمن کی اس منظم سرگرمی کی حقیقت بیان کرنی چاہیے تاکہ عوام، خصوصاً خاندان، اس کے پسِ پردہ حقائق سے باخبر رہیں اور نادانستہ طور پر اس جال میں نہ پھنسیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عفت و حجاب فاؤنڈیشن کے سربراہ خانم طہورہ نوروزی نے کہا کہ عدلیہ کے سربراہ کے حالیہ بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ عدالتی نظام نے ان سماجی بے راہ رویوں پر خاص توجہ دی ہے جو معاشرے میں واضح نظر آتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی میڈیا دو بلاگ کا ماحول بنا کر یہ تاثر دینے کی کوشش کرتا ہے کہ گویا غیر مذہبی افراد سماجی برائیوں کے حامی ہیں، حالانکہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔  

انہوں نے وضاحت کی کہ یہ مسئلہ صرف لباس یا حجاب تک محدود نہیں بلکہ ان برائیوں سے متعلق ہے جو عوامی مقامات پر رونما ہوتی ہیں اور عوامی مطالبات کو جنم دیتی ہیں۔ بہت سے خاندان اور خواتین ان رویوں کو ناقابلِ قبول سمجھتے ہیں اور سخت کارروائی کے خواہاں ہیں، لہٰذا عدالتی رویہ اس معاملے میں عوامی حمایت رکھتا ہے۔  

نوروزی نے کہا کہ عوام کا مطالبہ ہے کہ انٹیلیجنس ادارے منظم گروہوں کی شناخت کریں، کیونکہ بعض افراد مجرمانہ نیت سے ان خلاف ورزیوں میں ملوث ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عدلیہ، پولیس اور پولیس کے درمیان ہم آہنگی ضروری ہے، کیونکہ دشمن عریانی اور بے راہ روی کے میدان میں منظم سرگرم ہے اور ان سے مقابلہ اب عوامی مطالبہ بن چکا ہے۔  

انہوں نے یاد دلایا کہ ایرانی معاشرہ تاریخی طور پر ثقافتی اور اخلاقی مسائل کے حوالے سے حساس رہا ہے۔ عوامی مقامات پر برائیوں کے خلاف عدالتی اقدام ایک اجتماعی مطالبہ ہے تاکہ خواتین اور خاندانوں کے حقوق محفوظ رہیں۔ اس مقصد کے لیے میڈیا، خصوصاً سرکاری نشریاتی ادارے کو مستند اور بامقصد مواد تیار کرنا چاہیے۔  

نوروزی نے آخر میں کہا کہ میڈیا کو چاہیے کہ پرکشش دستاویزی فلمیں اور متعلقہ خبریں تیار کرے تاکہ عوامی آگاہی بڑھے۔ دشمن نے خواتین اور خاندان کو نشانہ بنایا ہے، اس لیے ماؤں اور نوجوانوں کو آگاہ کرنا معاشرے کو زیادہ مضبوط بنا سکتا ہے۔ ملکی میڈیا کو دشمن کی اس منظم سرگرمی کی حقیقت بیان کرنی چاہیے تاکہ عوام، خصوصاً خاندان، اس کے پسِ پردہ حقائق سے باخبر رہیں اور نادانستہ طور پر اس جال میں نہ پھنسیں۔

News ID 1936660

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha